میرا سوال ھے کہ کیا رزق سے مراد صرف وہ ہے جو کھانے، روزی وغیرہ میں ہے؟۔۔۔
میرا سوال ھے کہ کیا رزق سے مراد صرف وہ ہے جو کھانے، روزی وغیرہ میں ہے؟۔۔۔
سوال:
میرا سوال ھے کہ کیا رزق سے مراد صرف وہ ہے جو کھانے، روزی وغیرہ میں ہے؟ یا رزق میں علم، عقل، عبادت میں لذت، ادب یہ سب بھی آتا ہے؟ اصلاً رزق سے مراد کیا ہے؟
جواب:
رزق سے مراد دائمی روزی اور عطاء ہے، خواہ وہ دنیاوی ہو یا آخروی، خواہ مادی ہو یا روحانی
ہم میں سے بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ رزق کا مطلب کھانے پینے کی چیزیں یا مال و آمدنی ہے اور عام طور پر وہ مادی چیزیں جو ہمیں ملتی ہیں یا ہم کماتے ہیں۔
لیکن رزق کا معنی و مفہوم اس سے کہیں زیادہ اور وسیع ہے
خدا کی طرف سے ہر لطف و توفیق بھی رزق ہے
مثال کے طور پر جب ہمیں کوئی مسئلہ و مشکل درپیش ہو اور اللہ تعالیٰ ہمیں صبر دیتا ہے تاکہ وہ مصیبت ہماری نظروں میں کم ہو یا محسوس نہ کریں تو وہ صبر بھی رزق ہے، یا جو بھی موقع ہمیں نیک کام کرنے کا ملتا ہے وہ توفیق بھی رزق ہے، اللہ تعالیٰ اپنے تمام بندوں کو مادی و روحانی چیزیں عطا کرتا ہے۔ لیکن وہ صرف اچھی چیزیں فراہم کرتا ہے یہ سب رزق ہی ہے۔
استاد مہدویت علی اصغر سیفی صاحب
عالمی مرکز مہدویت قم