غیبت امام زمان(عج) قسط 1
غیبت امام زمان(عج) قسط 1
تحریر: استاد علی اصغر سیفی (محقق مہدویت)
پیش لفظ:
پیغمبر اکرمﷺ اور آئمہ طاہرین علیھم السلام سے امام زمانہ (عج)کی غیبت کے بارے میں بہت سی روایات وارد ہوئی ہیں۔
ان میں سے بعض روایات غیبت کے واقع ہونے کے بارے میں ہیں جیسا کہ فرمایا ہے کہ “قائم کے لئے ایک طولانی غیبت ہو گی” ( بحار الانوار، ج۵۲، ص ۹۰ ، ح ۱)
روایات کا ایک مجموعہ غیبت کے طولانی ہونے کو بیان کرتا ہے(سابقہ ماخذ، ح۳و۴)
اور ان میں سے بعض غیبت کے لئے حکمتیں اور فوائد بیان کرتی ہیں اگرچہ بظاہر اس کا حقیقی فلسفہ بیان نہیں ہوا بلکہ فرماتے ہیں:
“ہمیں غیبت کی علت بیان کرنے کی اجازت نہیں ہے”
لھٰذا یہاں سے معلوم ہوتا ہے کہ غیبت ایک حکیمانہ علت رکھتی ہے کیونکہ اللہ کبھی بھی کوئی فضول کام نہیں کرتا۔
اگرچہ روایت میں اس کی وضاحت نہیں ہوئی ہے. اس طرح ان روایات کا ایک مجموعہ ظہور کی شرائط اور اس سے پہلے کے حالات و اوضاع کو بیان کرتا ہے اور۔۔۔ ”
“بحث غیبت” مہدویت کی اہم بحث ہے۔ علماء و فقہاء مثلا ثقۃ الاسلام کلینی، شیخ صدوق، شیخ طبرسی، نیلی، علامہ مجلسی۔۔۔ نے اس کی وجوہات ذکر کی ہیں کہ ان میں سے بعض تو روایات میں موجود ہیں جبکہ بعض ان کی ذاتی آراء ہیں۔
روایات میں کہیں کہیں بعض نکات مثلا دور غیبت میں لوگوں کے حضرت مہدی(عج)کے وجود سے استفادہ اور فیض حاصل کرنے کی کیفیت پر اشارہ ہوا ہے اور حضرت کی غیبت کے بادلوں کی اوٹ میں پنہاں سورج سے تشبیہ کے حوالے سے کچھ نکات ہیں کہ ہم اس بحث کو غیبت کی وجوہات کے تجزیہ کے بعد بیان کریں گے ۔
اس تحریر میں ہماری کوشش ہے کہ غیبت کے اسباب کے بارے میں روایات بیان کریں گے پھر ان کا سنداور دلالت کے اعتبار سے تجزیہ کریں گے اور آخر میں نتیجہ لیں گے ۔ لہذا بحث کو کئی مرحلوں میں بیان کریں گے ۔
1⃣پہلا مرحلہ:
روایات میں غیبت کی وجوہات
روایات میں مختلف اسباب کی طرف اشارہ ہوا ہے کہ انہیں آٹھ قسموں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے :
۱)انبیاء کی سنتوں کا حضرت مہدی (عج) کے بارے میں جاری ہونا۔
۲)خدا نہیں چاہتا کہ امام ظالم قوم کے درمیان موجود ہو۔
۳)لوگوں کو آگاہ کرنے کے لئے
۴)لوگوں کا امتحان
۵)قتل ہونے کا خوف و ڈر
۶)کسی حاکم کی بیعت کے تحت نہیں رہنا چاہئے
۷)کفار کی صلب کا مومنین سے خالی ہونا
۸)غیبت کا راز کشف نہیں ہوا اور صرف اللہ تعالی اس سے آگاہ ہے …..
جاری ہے.