سیاسی رو سے مہدویت پر گفتگو کی ضرورت
استاد حجت الاسلام والمسلمین علی اصغر سیفی
خلاصہ درس
▪️دنیا کی اکثر حکومتیں مکر و فریب کے ذریعے وجود میں آتی ہیں۔ جو عوام کا استحصال کرتی ہیں۔
▪️دنیا میں دو بڑے نظام کیپیٹلزم اور کمیونزم
یہ دونوں نظام درندوں کی طرح مد مقابل ہوئے اور اسلحے کے انبار لگائے گئے اور نتیجے میں صرف انسانیت کو ہر لحاظ سے برباد کیا گیا۔
▪️ان ہر دو نظام میں چند افراد اقتدار پر قابض ہو جاتے ہیں اور محکوم عوام کا خون چوستے ہیں۔ فرانسس بیکن کا خیال تھا کہ اگر ہم مادی و تجربی علوم کو زیادہ ترقی دیں گے تو باقی سب انسانی معاشرے کے مسائل اس کے ذیل میں حل ہو جائیں گے۔
یہ تجربہ کرنے کے بعد اب مغربی مفکر اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ اس مادی ترقی نے انسانی معاشرے کو عدالت نہیں دی اور نہ ہی سکون دیا ہے بلکہ زیادہ مضطرب کر دیا ہے۔
▪️مختصراً یہ کہ آج کا انسان اس بات کو محسوس کرتا ہے کہ دنیا میں حق و عدالت کا نظام قائم ہو جس کے سائے میں سب انسان باسعادت ہو جائیں۔
اس کا واحد راہ حل دین اسلام پیش کرتا ہے عدل و انصاف پر مبنی الہی حکومت جس کی باگ ڈور خلیفہ خدا کے معصوم ہاتھوں میں ہو۔
قرآن اپنی نئی تفسیر سے قانون کی کتاب بن کر انسانی معاشرے کے تمام مسائل حل کی نئی نظر پیش کرے گا۔
یہی نظام حکومت رسول کریم ص کے دور میں اور امیر المومنین علیہ السلام کے دور میں یہ پیش کئے گئے۔ اسی دور کی عکاسی امام زمان عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف اپنی حکومت میں فرمائیں گے۔
اور یہ اس وقت ممکن ہے جب ہم عوام چاہیں گے۔ اپنے علم و شعور میں اضافہ کریں گے، اپنے کردار کو بہتر بنائیں گے تاکہ اس نظام حکومت کو قبول کرنے کے قابل ہو سکیں۔
قرآن میں فرمایا گیا ہے کہ عاقبت متقین کے لئے ہے۔ یعنی تا قیامت یہی سعادت کا دور جاری رہے گا جس پر اہل آسمان بھی رشک کریں گے۔