سوالات وجوابات
سوالات وجوابات
سوالات وجوابات
استاد حجت الاسلام و المسلمین علی اصغر سیفی
سوال:- السلام علیکم آغا صاحب میرا سوال یہ ھے کہ بعض روایات میں ھے کہ جس نے یہ کہا کہ ھم نے امام کو دیکھا ھے وہ جھوٹا ھے ۔ اور بعض جگھوں پر جیسے شیخ صدوق (رح) نے کمال الدین میں اور شیخ طوسی نے کتاب الغیبۃ میں حضرت امام مھدی علیہ السلام کی زیارت کرنے والے افراد کے عنوان سے پورا باب ذکر کیا ھے تو پلیز اس کے متعلق وضاحت کردیں ؟؟
جواب :- امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی جو آخری توقیع تھی جو انہوں نے آخری نائب خاص کو وقت آخر میں بھیجی تھی اس میں ان کی وفات کی خبر دی تھی تو اس میں یہ فرمایا تھا کہ سفیانی کے خروج اور آسمانی آواز سے پہلے اگر کوئی میرے مشاہدے کا دعویٰ کرے وہ کذاب ھے۔ لفظ مشاھدہ آیا تھا لفظ زیارت ،ملاقات روئت یعنی دیکھنا یہ نہیں آیا تھا۔ مشاھدہ عربی زبان میں اس ملاقات یا اس دیکھنے کو کہتے ھیں جس میں ساتھ کوئی دعویٰ بھی کرے مثلاً کوئی دعویٰ کرے کہ میں مولا ع کا نائب ھوں ان کا سفیر ھوں ، جسطرح کہ نائبین خاص کرتے تھے تو مولا ع نے اس چیز کو منع فرمایا ھے کہ اس طرح کا اگر کوئی دعویٰ کرے تو وہ کذاب ھے ۔۔۔۔
خالی دیکھنا یا ملاقات کی بات مولا ع نے نہیں کی تھی ۔ لھذا ھم یہی نتیجہ نکالیں گے کہ غیبت کبریٰ میں اگر کوئی مولا امام زمان ع کی نیابت خاص کا دعویٰ کرے کہ مجھ سے امام ملتے ھیں اور انہوں نے مجھے یہ زمہ داری دی ھے جو آپ تک پہنچاؤں تو اس طرح کی اگر کوئی بات کرتا ھے وہ جھوٹا ھے۔ چونکہ مولا ع نے اگر ملاقاتیں کی ھیں لوگوں کے ذاتی مسائل حل کیے ھیں کسی کو کوئی
زمہ داری نہیں دی جسے نیابت بنتی ھے۔ تو نائبین خاص کا اگر کوئی دعویٰ کرے وہ کذاب ھے ویسے ملاقات کا مولا ع نے منع نہیں کیا اور ہماری کتب جیسے نجم الثاقب کی رو سے طول تاریخ میں مولا ع ھر دور میں علما بزرگان ، صالحین حتیٰ عام لوگوں سے بھی ملتے رھے ھیں انکی مشکلات دور کرتے رھے ھیں اور وہ غیبت کے اندر ایک امام کا فرض ھے بعنوانِ امام کہ وہ لوگوں کی مشکلات حل کریں ۔ ھاں امام کی طرف سے راستہ کھلا ھے ملاقات کا وہ جسے چاھے ملاقات کرسکتے ھیں ھماری طرف سے کوئی راستہ نہیں ھے۔ نا کوئی چلہ ھے نا کوئی عمل ھے اگر کوئی ایسا دعویٰ کرے وہ بھی کذاب ھے کوئی کہے میرے پاس چلہ ھے کوئی طریقہ ہے مولا ع سے ملنے کا وہ بھی کذاب ھے چونکہ ایسی کوئی چیز بیان نہیں ھوئی۔