عالمی مرکز مهدویت – icm313.com

منتظرین کی توبہ کے لیے قیمتی فرصت ” ماہ رمضان” – تیسرا درس

منتظرین کی توبہ کے لیے قیمتی فرصت
مہدی مضامین و مقالات

منتظرین کی توبہ کے لیے قیمتی فرصت ” ماہ رمضان” – تیسرا درس

⚫ روایت میں ہے کہ : التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ۔(کافی،ج2,ص435)
جو گناہ سے توبہ کرے اس شخص کی مانند ہے کہ جس نے گناہ ہی نہ کیا ہو۔

⚫ کچھ لوگوں کی عادت ہے کہ اکثر و بیشتر ڈاکٹروں کے پاس جاتے ہیں اور اپنا مکمل چیک اپ کرواتے ہیں بلڈ پریشر تو نہیں ہورہا ، شوگر کی کیا کیفیت ہے، خون گاڑھا تو نہیں ہورہا ، بدن میں نامناسب چربی تو نہیں بڑھ رہی ، کہیں کوئی زھر تو نہیں بن رہا، دل کی کیا کیفیت۔۔۔
اگر کہیں کوئی بیماری کا آغاز ہوتے دیکھیں تو فورا اسے روکیں جلد علاج و پرہیز شروع ہوجاتا ہے۔

⚫ روحانی اور معنوی اعتبار سے بھی اپنے آپ کو چیک کرتے رہیں۔
جس طرح جسم کی سلامتی کا اندیشہ ہے اسی طرح روح اور فکر کی سلامتی بھی بہت اہم ہے کسی عالم ، استاد اخلاق کے پاس رجوع رکھنا چاہئیے اور اپنے افکار اور روحی حالات و امراض کا چیک اپ بھی کرواتے رہیں اگر کسی روحی بیماری میں مبتلا ہونے کا آغاز ہے تو فوری عالم و استاد اخلاق کے تحت علاج شروع کروایا جائے اس سے پہلے کہ یہ بیماری بڑھ کر لاعلاج ہوجائے فوری اس انحراف یا برائی کا علاج ہو ۔

⚫ جس طرح جسمانی بیماریوں کا علاج نہ کریں تو صحت برباد اور موت کا باعث ہیں اسی طرح روح کی بیماریاں انسان کی معنویت و روحانیت کی تباہی اور آخروی ھلاکت کا باعث ہیں۔

⚫ جس طرح جسم کی بیماریاں ختم کرنے کے لیے ماہر ڈاکٹروں کی تلاش میں رہتے ہیں اسی طرح فکر و روح کی بیماریاں ختم کرنے کے لیے بھی ایسے مربی عالم کو ڈھونڈا جائے کہ جو خود حامل تربیت اور تقوی و معنویت کے مقام پر فائز ہو

⚫ ہر چیز میں اسکے اھل کو ڈھونڈیں اور اس سے کسب فیض کریں

⚫ روایات میں آیا ہے شاہ عبدالعظیم حسنی اپنے افکار و روحانیت کی اصلاح کے لیے امام نقی کی خدمت میں حاضر ہوتے ہیں۔
پس کوئی انسان کسی منزل و مقام پر ہو اسے مربی و استاد کی ضرورت ہے جس طرح دنیا کے ہر طاقتور شخص کو ڈاکٹر کی ضرورت ہے
جاری ہے
 

مولا عج پاک منتظرین کے منتظر ہیں
 استاد مہدویت آغا علی اصغر سیفی 
 عالمی مرکز مہدویت قم

دیدگاه خود را اینجا قرار دهید