عالمی مرکز مهدویت – icm313.com

اخلاقی تربیت اور اس کے مراحل

سلسلہ اخلاق منتظرین
مہدی مضامین و مقالات

اخلاقی تربیت اور اس کے مراحل

سلسلہ اخلاق منتظرین
استادِ محترم آغا علی اصغر سیفی صاحب
تحریر:سیما بتول نقوی​
اخلاقی تربیت اور اس کے مراحل
خلاصہ اور اہم نکات
_انسان دوسروں کو لیکچر تو دے سکتا ہے اور تربیت بھی کر سکتا ہے ۔،سب سے مشکل کام خود کی اپنی تربیت ہے ۔۔۔جو کہ جہاد اکبر بھی ہے ۔۔۔_
تربیت میں انسان شناسی اہم ترین نکتہ ہے ۔۔
قرآن پاک میں بھی تین طرح کے نفس بیان کئے گئے ہیں ۔۔۔
نفس امارہ
نفس لوامہ
نفس مطمئنہ
انسان کی تربیت میں امام شناسی ایک اہم ترین شاھراہ ہے ۔۔۔
انسان کی تربیت میں اللہ پاک نے انسان کی خلقت کے ساتھ ہی ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کو بتدریج بھیجا ۔۔
اور ساتھ ہی اپنی چار آسمانی کتب بھی بھیجیں ۔۔۔تاکہ انسان کی اچھے طریقے سے تربیت ہو سکے
اور اس کے بعد تربیت کا سلسلہ ختم نہیں ہوا نبوت کے بعد اللہ پاک نے امامت کا سلسلہ شروع کر دیا۔۔ اب جب تک قیامت رہے گی اس وقت تک انسان کی تربیت انسان کے شعور و بیداری کے لئے امامت کا سلسلہ رہے گا ۔
اللہ سبحان تعالی نے انبیاء کے بعد امامت کا سلسلہ انسان کی تربیت کیلئے جاری کیا جو قیامت تک جاری و ساری رہے گا ۔
احادیث کی رو سے اگر ہم معرفت امام زمانہ نہیں رکھتے تو ہم جہالت کی موت مریں گے ۔۔کیوں کہ تاریخی اعتبار سے اس وقت ہم امام کے دور میں ہیں ۔اور ایسا دور ہے کہ جس سے پہلے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام گزر چکے ہیں اور ہم آخری نبی کی امت سے ہے ۔۔
لہذا ہم قیامت کے دور کے نزدیک ہے لیکن یہاں یہ اہم ہے کہ قیامت سے پہلے آخری وصی کا ظہور ہوگا ۔
ہم اپنی تربیت کو امام کے فرامین اور اخلاقی درس سے بہتر سے بہترین بنا سکتے ہیں ۔۔
اگر ہم غور کریں تو قرآن پاک میں بہت سے واقعات بیان ہوئے ہیں جن کو پڑھ کر ان پر عمل کرنا چاہیے ۔۔
جب انسان پیدا ہوتا ہے اس پر کوئی رنگ نہیں ہوتا بس الہی رنگ ہوتا ہے ۔۔
پھر آہستہ آہستہ اس کا معاشرہ ارد گرد کا ماحول اس کے ماں باپ اور رشتہ دار بہن بھائی جو اس کو سمجھ آتے ہیں وہی کرنا شروع کر دیتا ہے ۔۔
انسان بڑا ہو جاتا ہے ۔۔اس پر مختلف رنگ چڑھنے شروع ہو جاتا ہے ۔۔
لیکن انسان کو اچھی عادتیں اپنانی چاہیے ۔۔بری عادتوں کو چھوڑ دینا چاہیے ۔۔
فطرت توحید پر اللہ نے انسان کو پیدا کیا ہے ہماری شخصیت سوائے خیر کے کچھ نہیں ہے
اللہ کی ذات ہمیں خود کو سمجھنے کی توفیق دے ۔۔
اور اپنے لوگوں کے لیے محلے والے رشتہ دار اور پوری ملت جعفریہ کے لیے اللہ سے خیر مانگنا چاہیے ۔۔۔
اللہ تعالی ہماری معرفت میں اضافہ فرمائے ۔اور ہماری ہدایت فرمائے ۔
قرآن مجید کے اندر انبیاء کرام کو امام قرار دیا ہے ۔۔
تاکہ وہ حکومت کے ذریعہ ہدایت فرمائیں ۔۔
کچھ ہستیاں صرف نبی کے ساتھ امام بھی تھی نبی اور امام دونوں حجت خدا ہیں ۔
حضرت ابراھیم نبی اور امام تھے۔
اب ہم أئمہ کے دور میں ہیں۔یہ ہستیاں صرف امام ہے ۔
اللہ تعالی نے قرآن میں نبی اکرم سے فرمایا ۔۔آپ نے اللہ کا پیغام اور جن چیزوں سے ڈرایا ہے وہ پہنچا دیں
جب تک انسان باقی ہے تب تک ہادی بھی موجود ہے ۔
اپنے تزکیہ نفس کے لیے امام سے مدد مانگنی چاہیے ۔
اللہ سبحانہ تعالیٰ نے مولا علی علیہ السلام اور ان کی اولاد کو ہمارے لئے امام بنایا اس لیے ہم مولا علی علیہ السلام کے بارہویں بیٹے کے دور میں ہیں ۔
اللہ پاک ہم سب کو قرآن پڑھنے سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے ۔
اور امام زمانہ علیہ السلام کی معرفت اور ان کا سچا ناصر بننے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔۔
الہی آمین ۔۔

دیدگاه خود را اینجا قرار دهید