عالمی مرکز مهدویت – icm313.com

مکتب اہلبیت علیہم السلام میں بچوں کی تربیت پر نکات قسط 1

saifi-904x700
مہدی مضامین و مقالات

مکتب اہلبیت علیہم السلام میں بچوں کی تربیت پر نکات قسط 1

مہدوی بچے

مکتب اہلبیت علیہم السلام میں بچوں کی تربیت پر نکات

استاد مھدویت حجت الاسلام والمسلمین علی اصغر سیفی

بچے کی تعلیم و تربیت میں مکتب اہل بیت کے دئے ہوئے خطوط کو مندرجہ ذیل نکات میں بیان کیا جا سکتا ہے۔

_⚡1۔ فقط والدین پر بچے کی تربیت کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ یہ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے جو معاشرے کے تمام افراد پرعائد ہوتی ہے_

امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :

ایما ناشیء نشاء فی قوم ثم لم یؤدب علی معصیةفان اللہ عزوجل اول مایعاقبھم فیہ ان ینقص من ارزاقھم۔

*”جو بچہ کسی قوم میں پرورش پاتا ہے اور برائی سے بچنے کے آداب نہیں سیکھتا تو اللہ تعالی اس قوم کو پہلی سزا یہ دیتا ہے کہ اسکے رزق میں کمی کر دیتا ہے“*
حوالہ: بحار الانوار ، علامہ مجلسی، جلد 10 ، صفحہ 78
امام اس حدیث میں اجتماعی ذمہ داری کا منفی پہلو بیان فرما رہے ہیں اور تعلیم و تربیت کے اقتصاد کے ساتھ تعلق کو واضح کر رہے ہیں کہ تربیت سے ہرقسم کی روگردانی اقتصاد پرمنفی اثر ڈالتی ہے اور معصیت سے معاشرے پرمہلک اثرات مرتب ہوتے ہیں اسی لئے تو قرآن کریم میں ہے :

”جب قوم ھود تین سال تک رحمت کی بارش سے محروم رہی تو حضرت ھود نے اپنی قوم کو معصیت سے توبہ اور استغفار کرنے کا حکم دیا:

ویاقوم استغفروا ربکم ثم توابوا الیہ یرسل السماء علیکم مدرارا ویزدکم قوة الی قوتکم ولاتتولوامجرمین۔

*اے میری قوم اپنے رب سے استغفار کرو پھر اس سے توبہ کرو توآسمان تم پر موسلادھار بارش برسائے گا اور تمہاری قوت بڑھادے گا اور مجرم بن کر اس سے منہ نہ موڑو“*
حوالہ: سورہ ھود آیت 52
تو مکتب اہل بیت میں معاشرے کے افراد بالخصوص نوجوانوں کو اطاعت کی تربیت دینا ضروری ہے اور یہ کہ اس کی ذمہ داری فقط والدین پر نہیں ہے اگر چہ انکا کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے بلکہ اس کا دائرہ اس سے بھی زیادہ وسیع ہے اور یہ پورے معاشرے کی ذمہ داری ہے۔
جاری ہے

اپنا تبصرہ لکھیں