عالمی مرکز مهدویت – icm313.com

غیبت امام زمان(عج) قسط 7

غیبت
مہدی مضامین و مقالات

غیبت امام زمان(عج) قسط 7

تحریر: استاد علی اصغر سیفی (محقق مہدویت)

امام حسین علیہ السلام: ”مِنَّا أثْنَاعشرمَھْدِیّاً اَوّلُھُمْ أمِیْرُ الْمؤمِنِیْنَ عَلِیُّ ابنُ اَبِیْ طَالِبٍ وَآخِرُ ھُمُ التّاسِعُ مِنْ وُلْدِیْ وَھُوَ الاِماَمُ القَائمُ بالْحَقِّ … لَہُ غَیبَة یَرْتَدَّ فِیْھَا أَقَوَامٌ وَيَثْبُتُ فِیھَا عَلَی الدِّیْنِ آخِرُونَ …”۔
امام حسین عليہ السلام نے فرمایا: ہمارے خاندان سے بارہ مھدی ہو ں گے ان میں سے سب سے پہلے امیر المؤمنین علی ابن ابی طالب عليہ السلام ہیں اور ان میں سے آخری میری نسل میں سے نویں امام ہوں گے وہ حق پر قائم امام ہیں …۔ ان کیلئے غیبت ہوگی کہ اس میں کچھ قومیں مرتد ہوجائیں گے اور دوسرے دین پر قائم رہیں گے اور انہیں تکلیفیں پہنچیں گی اور انہیں کہا جائے گا: اگر تم صحيح کہتے ہو تو يہ وعدہ کب پورا ہوگا ؟ جان ليں جو ان کي غيبت کے زمانہ اس اذيت اور جھٹلائے جانے پر صابر رہے ان مجاہدین کی مانند ہے کہ جو شمشير کے ساتھ پیغمبراکرم ص کی ہمراہی میں جنگ کرتے رہے ہیں۔ ( کمال الدین ، باب ٣٠ ، ح٣))
امام سجاد علیہ السلام:” ثُمَّ تَمْتَدُّ الْغَیْبُةُ بِِوَلِیَّ اللّہِ عَزّوَجَلّ الثَّانی عَشَرَ مِنْ أوْصِیَاءِ رَسُولِ اللَّہ والآئمِةِ بَعْدَہُ. یَا أبَا خَالِدٍ اِنَّ أھْلَ زَمَانِ غَیْبِتِہِ القَائِلِیْنَ بِاِ مَامَتِہِ وَالْمُنْتِظِرِیْنَ لِظُھورِہِ أَفْضَلُ مِنْ أھْلِ کُلِّ زَمَانٍ…”۔
ابوخالد کہتے ہیں : کہ میں اپنے مولی امام زین العابدین علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی : اے فرزند رسول اللہ! وہ ہستیاں کہ جن کی اطاعت و مؤدت کو واجب کيا اور ان کي اقتداء کو اللہ تعالی نے پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد واجب قرار دیا وہ کون ہیں؟ فرمایا اے کنَد: اولی الامر کہ جنہیں اللہ تعالی نے لوگوں کا امام بنایا اور ان کی اطاعت کو واجب قرار دیا وہ یہ ہیں: امیر المؤمنین علی بن ابی طالب پھر انکے دو فرزند حسن و حسين علھيم السلام اور پھریہ ذمہ داری ہمیں عطا ہوئی اس کے بعدکچھ نہ فرمایا٬ میں نے عرض کی اے میرے سرور: امیر المؤمنین سے ہماری طرف روایت نقل ہوئی ہے زمین حجت خدا سے خالی نہیں ہوتی٬ آپ کے بعد حجت اور امام کون ہیں فرمایا:ميرا فرزند محمداور ان کا نام تو رات میں باقر ہے وہ علم کو شگوفا کریں گے……۔ پھر ولی خدا کی غيبت طولانی ہوگی اور وہ ولی خدا پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے بعد کے آئمہ کا بارہواں وصي ہےامام ہے٬ اے ابا خالد! ان کی غیبت کے زمانہ کے لوگ کہ جو ان کي امامت کا عقيدہ رکھتے ہيں اور ان کے ظہور کے منتظر ہيں تمام زمانوں کے لوگوں سے برتر ہوں گے کیونکہ اللہ تعالی نے انہیں وہ عقل ، فھم اور معرفت عطا کرے گا کہ غیبت ان کے نزدیک مشاہدہ کي مانند ہوگی اور انہیں اس زمانہ میں ان مجاہدین کا مرتبہ ملے گا کہ جو رسول اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کی ہمراہی میں سب سے آگے بڑھ کرشمشیر سے جہاد کرتے تھے اوروہ ہمارے حقیقی مخلص اور سچے شیعہ ہيں اور اللہ تعالی کے دین کے خفاء اور ظاہر میں دعوت دینے والے ہوں گے (کمال الدین، باب ٣١ ، ح٢)
امام باقر علیہ السلام: یَأتِیْ عَلَی النَّاسِ زَمَان یغیبُ عَنْھُمْ اِمَامُھُمْ فیَاطُوبي لِلثَّا بِتِیْنَ عَلیَ أَمْرِنَا فِیْ ذَلِکَ الزَّمَانِ …۔” ایک زمانہ لوگوں پر آئے گا کہ ان کا امام غائب ہوگا ٬خوشخبری ہو ان لوگوں کے لئے کہ جو اس زمانہ میں ہمارے امر پر ثابت قدم رہیں سب سے کم ترین ثواب کہ جو انہیں ملے گا وہ یہ ہوگا کہ اللہ تعالی انہیں آواز دے گا اورفرمائے گا : اے میرے بندے میري غیب پر ایمان لائے ہواور اس کی تم نے تصدیق کی پس میں تمہیں نيک ثواب کی بشارت دیتاہوں اور تم میرے حقیقی بندے ہو تم سے قبول کرتاہوں اور تم کو مغرفت عطا کرتا ہوں اور تمہارے لئے بخشش کروں گا اور تمہارے سبب اپنے بندوں پر باران رحمت نازل کروں گا اور ان سے مصیبتوں کو دور کروں گا اگر تم نہ ہوتے تو ان پر عذاب نازل کرتا۔ ( کمال الدین، باب ٣٢، ح١٥))
امام صادق علیہ السلام: طَوبیٰ لِمَنْ تَمّسّکَ بِاَمْرِنَا فِیْ غَیْبَة قَائِمَنَا فَلَمْ یَزِغُ قَلْبَہُ بعَدَ الھَدَایَةِ …۔ طوبی ہو اس کے لئے جو ہمارے قائم کی غیبت کے دوران اس کے امر ولایت سے تمسک رکھے اور ہدایت کے بعد اس کادل نہ پلٹے٬ ان کی خدمت میں عرض کی گئي: آپ پر قربان طوبی کیاہے؟فرمایا: جنت میں ایک درخت ہے کہ جس کی جڑیں علی بن ابی طالب کے گھر میں ہیں کوئی مؤمن ایسانہ ہوگا کہ اس کی ایک شاخ کے اس کے گھر نہ ہو، یہ اللہ تعالی کا کلام ہے کہ ان کے لئے طوبی اور نیک انجام ہے (سور ہ رعد٢٩)( کمال الدین ،باب٣٣، ح٥٥))
جاری ہے………​

دیدگاه خود را اینجا قرار دهید