تاریخی لحاظ سے مہدویت پر نگاہ
2022-06-11 2022-06-12 17:35تاریخی لحاظ سے مہدویت پر نگاہ
تاریخی لحاظ سے مہدویت پر نگاہ
تاریخی لحاظ سے مہدویت پر نگاہ
حجت الاسلام و المسلمین علی اصغر سیفی
اہم نکات
▪️انبیاء و اوصیاء علیھم السلام کے سلسلے کے آخری فرد امام مہدی علیہ السلام ہیں۔ اور آپ ع اور آپ ع کے دور کی تمام خصوصیات احادیث میں تفصیل سے بیان ہوئی ہیں۔ پس آخر الزمان کا معروف موضوع مہدویت ہے۔ تاریخ میں یہ موضوع اتنے تواتر سے نقل ہوا ہے کہ یہ اہل سنت و تشیع کے ہاں مشترک موضوع ہے البتہ چند باتوں میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ لیکن آپ ع کے ہاتھوں عالمی حکومت کا قیام کا موضوع سب کے ہاں مشترک ہے۔
▪️طول تاریخ میں بہت سے باطل فرقے وجود میں آئے جنہوں نے تاریخ میں گمراہی پھیلائی۔ ان میں سے چند کا ذکر درج ذیل ہے :
▫️ کیسانیہ یہ پہلا فرقہ مہدویت کے نام سے وجود میں آیا اور مہدی ہونے کا جھوٹا دعوی کیا۔
حضرت مختار ثقفی رہ اگرچہ مولا علی ع کے محب تھے لیکن امام حسن ع کی نصرت نہیں کی۔ قاتلان سید الشہداء سے انتقام لینے میں فعالیت دکھائی۔ پس اس پس منظر کے ساتھ انہوں نے شیعت کی بطور مکتب خدمت نہیں کی البتہ قاتلان امام حسین علیہ السلام سے انتقام لے کر عالم شیعہ میں بہت بڑا مقام حاصل کیا۔
محمد بن حنفیہ رہ امیرالمومنین ع کے فرزند ہیں، دعویٰ امامت کیا تو امام سجاد ع نے حجر اسود کے پاس جا کر ان کے ان دعوی کو باطل کیا۔
مختار ثقفی رہ، یزید کی قید سے رہا ہوئے تو پہلے عبداللہ بن زبیر کے پاس گئے جو امیرالمومنین ع کا سخت دشمن تھا۔کچھ عرصہ اسکی خدمت کرنے کے بعد ایک نئی تحریک کا پلان بنایا۔
اسکے بعد اپنی تحریک کی تائید کے لئے امام سجاد ع کے پاس گئے، آپ ع نے منع فرما دیا تو حضرت محمد بن حنفیہ سے تائید چاہی تاکہ ایک حکومت تشکیل دیں اور قاتلان امام حسین ع سے بھی انتقام لیں۔
حضرت محمد بن حنفیہ رہ نے پہلے تو منع فرمایا لیکن پھر ان کی تحریک کی تائید کی۔
حضرت مختار ثقفی کے دست راست کیسان نے حضرت محمد بن حنفیہ کے امام مہدی ہونے کی تحریک بھی شروع کی۔اسلئے اسے فرقہ کیسانیہ کہتے ہیں۔ یوں تاریخ میں مہدویت کے عنوان سے یہ پہلا فتنہ نمودار ہوا۔ جو گو کہ حضرت مختار کی شہادت کے بعد بظاہر کمزور ہو گیا لیکن بعد میں بنو عباس نے اقتدار حاصل کرنے کے لئے امام علی علیہ السلام کے چاہنے والوں کے اس گروہ سے استفادہ کیا۔
▪️تاریخ میں ایسے واقعات مقام عبرت ہوتے ہیں کہ ہم درس لیں کہ سادہ لوحی کے ساتھ ایسے مہدی موعود ہونے کے دعوے قبول نہ کئے جائیں بلکہ اس کی جڑ پر نظر ہونے چاہئے۔
فرقہ زیدیہ
یہ لوگ امام سجاد ع کے بیٹے زید ع کے پیروکار ہیں۔ یہ ضروری نہیں ہے سید ہوں بلکہ عام لوگ ہیں۔
حضرت زید ع نے امام باقر علیہ السلام کے دور میں بنی امیہ کے خلاف خروج کیا اور اپنے ساتھیوں سمیت شہید ہو گئے۔ ان کے بیٹے یحییٰ نے امامت کا دعوی کیا۔ اور یہاں سے فرقہ زیدیہ شروع ہوا۔ یعنی صراط مستقیم اور شیعہ اثنا عشری سے ہٹ گئے۔ البتہ یہ بھی شہید ہو گئے۔ لیکن یہ فرقہ چلتا رہا اور آج بھی یمن میں اور دنیا کے باقی حصوں میں زیدی فرقے کے پیروکار ہیں۔
▪️ یہ فقہی اعتبار سے فقہ حنفیہ کے پیروکار ہیں۔ عقائد میں ابوبکر و عمر کو بھی مانتے ہیں۔ امام علی ع کے بعد امام حسن ع و امام حسین ع، امام سجاد ع ، آپ کے فرزند حضرت زید ع اور پھر انکے فرزند یحییٰ کو مانتے ہیں۔
▪️یہ امامت میں کسی عدد کے پابند نہیں ہیں بلکہ ہر دور میں کسی بھی حضرت فاطمہ س کی نسل سے سید کو جو شجاع ، عالم اور ظالم کے خلاف تحریک کا آغاز کرے اس کو اپنا امام مانتے ہیں۔
▪️عقیدہ مہدویت کے سلسلہ میں ہماری طرح قائل نہیں ہیں بلکہ بعض عناصر اس عقیدے کی شدت کے ساتھ نفی کرتے ہیں۔ فرقہ زیدیہ کے پاس تاریخ میں جب بھی حکومتیں آئی انہوں نے اثنا عشری شیعوں پر ویسے ہی ظلم کئے جیسے باقی فرقے کرتے ہیں۔
▪️البتہ اب یمن میں جو زیدی ہیں اثنا عشری کے کافی قریب ہیں۔ اور تاریخ میں ان کے ایسے آئمہ گذرے ہیں جو متفق عقیدہ رکھتے ہیں کہ امام مہدی ع پر اس عنوان سے عقیدہ رکھتے ہیں کہ آپ ظلم و جور کا خاتمہ کریں گے، عیسی علیہ السلام آپ کی قیادت میں نماز ادا کریں گے، دجال کو قتل کریں گے۔ البتہ جیسے ہم فرزند امام حسن عسکری علیہ السلام کے فرزند امام مہدی علیہ السلام کی امامت کے قائل ہیں، آپ ع کو یہ تسلیم نہیں کرتے۔ اور مختلف ادوار میں اپنے بعض آئمہ کے مہدی ہونے کے قائل ہیں۔ یعنی اہلسنت کی طرح کا عقیدہ ہے کہ آخر الزمان میں ایک مہدی پیدا ہوں گے۔