عالمی مرکز مهدویت – icm313.com

تاریخی لحاظ سے مہدویت پر نگاہ قسط 3

saifi-904x700
مہدی مضامین و مقالات

تاریخی لحاظ سے مہدویت پر نگاہ قسط 3

تاریخی لحاظ سے مہدویت پر نگاہ قسط 3
استاد حجت الاسلام والمسلمین علی اصغر سیفی
اہم نکات
▪️ فرقہ واقفیہ

اس فرقے کی ابتدا کے متعلق بیان کیا جاتا ہے کہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام زندان میں طویل عرصے تک قید تھے۔ تو آپ ع کے تین وکیلوں ( علی بن ابی حمزه بطائنی، زیاد بن مروان قندی اور عثمان بن عیسی رواسی)نے خمس جمع کیا ہوا تھا۔ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی شہادت کا سن کر ان پر فرض تھا کہ مال خمس امام رضا علیہ السلام کی خدمت میں پیش کرتے۔ لیکن انہوں نے یہ مال ہڑپ لیا اور امام ع کی شہادت کا انکار کیا اور اسی طرح امام رضا علیہ السلام کی امامت کے بھی منکر ہوئے۔
امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے بارے کہا کہ وہ غایب ہو گئے ہیں اور واپس آئیں گے۔
امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی امامت پر توقف کرنے کی وجہ سے یہ واقفیہ فرقے کے نام سے مشہور ہوئے۔
ان کے مقابل جنہوں نے امام رضا علیہ السلام کی امامت کو قبول کیا انہیں قطعیہ کہتے ہیں۔
اس دور کے علماء نے ان وکلا کے ساتھ مناظرہ کیا لیکن بے فائدہ رہا مال دنیا نے انہیں دنیا و آخرت میں ذلیل و خوار کیا۔
▪️ یہ فرقہ ختم ہو گیا ، بس اس کا ذکر باقی ہے۔
دوسرا گروہ واقفیہ نے امام حسن عسکری علیہ السّلام کی شہادت کا انکار کیا اور آپ کی مہدویت کے قائل ہو گئے۔ ان کو شبہ تھا کہ امام حسن عسکری علیہ السلام کی اولاد نہیں ہے۔

▪️ ہمارے لئے مقام عبرت ہے کہ امام کی عدم معرفت اور حب دنیا انسان کو اس حد تک منحرف کر دیتی ہے کہ موجود معصوم امام ع کی بجائے اور راستہ اختیار کر لیتے ہیں۔

▪️ ایک اور اہم عامل اس انحراف کی یہ رہا کہ چونکہ دشمنان کی حکومت تھی۔ تعلیمات مکتب اہلبیت علیہم السلام کی اشاعت تقیہ کی وجہ سے زیادہ نہیں تھی، اسلئے کم علمی بھی ایسے انحرافات کی وجہ بنی۔

خدا ہم سب کو ایسے فتنوں سے محفوظ رکھے۔

دیدگاه خود را اینجا قرار دهید