اخلاقِ منتظرین
2022-11-26 2022-11-26 9:50اخلاقِ منتظرین
اخلاقِ منتظرین
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اخلاقِ منتظرین
تلخیص: درس استادِ محترم آغا علی اصغر سیفی
تحریر: فوزیہ بتول
بحیثیت منتظرہماری سب سے اہم زمہ داری محمد و آلِ محمد اور ان کے چاہنے والوں سے محبت کرنا, ان کے دشمنوں اور دشمنوں کے دوستوں سے بیزاری اختیار کرنا, نیکی کا حکم دینا اور برائی کے کاموں کو روکنا ہے
امام زمانہ علیہ السلام فرماتے ہیں
اگرہمارے شیعہ کہ اللہ ان کو اپنی اطاعت کی توفیق عطا کرے اپنے کیے گئے عہدوپیمان پر یک دل اور مسسم ہوں تو ہرگز ہمارے دیدار کی نعمت میں دیر نہیں ہوگی اور مکمل اور حقیقی معرفت کے ساتھ ہماری ملاقات جلد ہو جائے گی*
بحیثیت منتظر ہماری زمہ داری ہے کہ ہم لوگوں میں محبت پھیلائیں, نیکی کا درس دیں برے کاموں سے روکیں. خود اپنے اعمال میں بھی طہارت وپاکیزگی پیدا کرنے کی کوشش کریں
اس کے علاوہ ہماری زمہ داری ہے کہ غریب ونادار اور نچلے طبقے کے لوگوں کی مالی معاونت کریں اور امدادی کارروائیاں کرنے والے اداروں کی بجائے خود مستحقین تک امداد پہنچائیں اور ہمارا اخلاقی رویہ ان کے ساتھ اس طرح کا ہونا چاہیے کہ وہ احساس محرومی و کمتری کا شکار نہ ہوں. اگر ہمارے پاس انھیں دینے کے لیے کچھ نہ بھی ہو تب بھی ان کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنا چاہیے
یہ ہم سب کی زمہ داری ہے کہ امام زمانہ علیہ السلام کے ظہور سے قبل ان تمام وظائف کو عملی جامہ پہنائیں جوکہ قیامِ امامِ زمانہ علیہ السلام کے لیے ضروری ہیں. ورنہ امام عج ایک ایسے معاشرےمیں کیسے قیام کر سکتے ہیں جو اپنے حصے کی زمہ داریاں بھی امام عج کے لیے رکھ چھوڑیں کی امام خود آکر سب ٹھیک کر لیں گے. اپنے حصے کا کام خود انجام دینا ہوگا
اللہ تعالٰی ہم سب کو اپنا اطاعت گزار اور حقیقی ناصرِ امامِ زمانہ علیہ السلام بنائے(آمین)