عالمی مرکز مهدویت – icm313.com

تاریخ کے لحاظ سے مہدویت پر نگاہ(2)

saifi-904x700
مہدوی سوالات و جوابات مہدی مضامین و مقالات

تاریخ کے لحاظ سے مہدویت پر نگاہ(2)

حجت الاسلام و المسلمین علی اصغر سیفی
اہم نکات درس
▪️ فرقہ ناوسیہ کے رہبر کا نام عجلان/عبداللہ ابن ناوس تھا۔ یہ فرقہ امام جعفر صادق علیہ السلام تک امامت کے قائل تھے۔ لیکن مہدویت کو اچھی طرح درک نہیں کر سکے۔ انہوں نے سمجھا کہ مہدی خود امام صادق ع ہیں۔ اسلئے آپ کی شہادت کا انکار کر دیا۔ جو شہادت کے قائل ہوئے ان کا خیال تھا کہ آپ ع ہی مہدی ہیں اور رجعت کریں گے۔

▪️ اس کے علاوہ ان کے عقائد میں ابوبکر و عمر کی تکفیر ، اور جو مولا علی ع پر دوسروں کو فوقیت دے، اس کی بھی تکفیر کے قائل تھے۔

▪️شیخ مفید رہ کے مطابق ایسے لوگ اصلا وجود نہیں رکھتے ، دشمنوں نے ان کو مکتب اہلبیت علیھم السلام کی طرف منسوب کیا۔
شیخ صدوق نے جناب مفضل بن عمرو کی روایت کے مطابق تحریر کیا کہ امام صادق علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ اپنے جانشین کی زیارت کروائیں۔ تو فرمایا کہ میرا جانشین موسیٰ ع ہیں۔ اور ساتھ ہی امام مہدی ع کا نسب بھی بیان فرمایا کہ جن کا انتظار ہو گا وہ بن حسن ع بن علی ع بن محمد ع بن علی بن موسیٰ ع ہیں۔

یہ فرقہ زیادہ عرصہ باقی نہیں رہا اور ختم ہو گیا اور آج اس کے کوئی آثار باقی نہیں۔
درس یہ ضروری نہیں ہے کہ خود کوئی مہدی ہونے کا دعوا کرے بلکہ بعض لوگ انکی طرف یہ دعوا منسوب کر دیتے ہیں۔ اور اس بنیاد پر فرقہ سازی ہوئی۔
اس سب میں اہم نکتہ یہ ہے کہ امام کی عدم معرفت اس انحراف کی وجہ بنی۔ اور آج بھی جو فتنے امام مہدی ع کے نام سے وجود میں آتے ہیں (اگرچہ یہ جلد ختم بھی ہو جاتے ہیں) یہ عدم معرفت کی وجہ سے ہیں۔ البتہ فقہاء کی رہنمائی میں ان کا رد ہو جاتا ہے اور زیادہ وقت یہ پنپ نہیں سکتے۔

دیدگاه خود را اینجا قرار دهید