عالمی مرکز مهدویت – icm313.com

سوالات و جوابات

سوالات و جوابات
مہدوی سوالات و جوابات

سوالات و جوابات

استاد حجت الاسلام والمسلمین علی اصغر سیفی

سوال 1
جب زیادہ دین کی طرف راغب ہوتے ہیں تو شکوک بڑھ جاتے ہیں اور یقین کی منزل کمزور پڑ جاتی ہے، ایسا کیوں ہوتا ہے اور ان سے کیسے بچا جائے۔
سوال 2
ظہورِ امام مہدی عج کے بعد امام حسین علیہ السلام کا رجعت(پلٹنا) اس کے بارے میں وضاحت کر دیں، اور جو لوگ نہیں مانتے ان کو کیسے قائل کیا جائے۔؟

جواب 1
انسانی زندگی کا یہ ایک خاصہ ہے اللہ نے اس کے اندر نفس امارہ رکھا ہے، نفسِ مطمئنہ رکھا ہے، نفس لوامہ رکھا ہے۔ انسان کو گناہ کی طرف لے جانے والی ہمارے ارد گرد بہت ساری چیزیں ہیں شیاطین اور ابلیس سے ہٹ کر ہمارے ماحول اور سماج میں فاسد انسان وہ سارے کام کر رہے ہیں کہ جس سے انسان گناہ کی طرف آئے۔ لیکن اللہ نے انسان کی ہدایت کے لئے بھی بہت زیادہ انتظام کیا ہوا ہے پیغمبر بھیجے گئے ان کے اولیاء بھیجے گئے، کتابیں بھیجے گئے، قرآن مجید موجود ہے ، دعائیں موجود ہیں، فرامین موجود ہیں
اب انسان کو خود ارادہ کرنا چاہیے کہ اس نے کون سی راہ اختیار کرنی ہے۔
اب نیک راہ کو اختیار کرنے میں یقیناً شیاطین تنگ کریں گے، نفس امارہ تنگ کرے گا لیکن مایوس نہیں ہونا چاہیے توبہ کیاجائے، استغفار کیا جائے اور اللہ سے اس نیک راہ کے لیے توفیق مانگی جائے۔
بہت سارے ایسے ذکر اور اعمال ہیں شیاطین اور نفس امارہ کی شر سے بچنے کے لئے ۔
اس کے علاوہ یہی کورسسز سے، درسِ اخلاق سے منسلک رہیں اور جو معلمینِ اخلاق ہیں ان کا روزانہ درس سنا کریں تاکہ ہر روز روحانی غذا ملتی رہے اور انسان بھرپور طریقے سے نیک راہ کے لیے قدم اٹھاتا رہے۔
جواب 2
ہمارے پاس امام حسین علیہ السلام کی حکومت پر اصول کافی اور بحار الانوار جلد نمبر 53 میں بھی روایات ہیں جن کے مطابق امام حسین علیہ السلام جب رجعت فرمائیں گے اور امام زمانہ کا وقت آخر ہوگا تو امامِ زمانہ عج اپنی خلافت امامِ حسین علیہ السّلام کی سپرد کریں گے اور امام زمانہ عج کی وفات کے بعد ان کا غسل، کفن، دفن یہ ساری ذمہ داریاں امام حسین علیہ السّلام نبھائیں گے اور اس حکومت کو آگے بڑھائیں گے اور یقینا امام حسین علیہ سلام کے بعد اور بھی حاکم ہوں گے اور امام حسین علیہ السلام اتنی طولانی حکومت کریں گے، روایت کے مطابق اتنے بوڑھے ہو جائیں گے کہ ان کی ابرو آنکھ پرآجائے گی جن کو وہ پٹی کے ساتھ باندھ دیں گے یہ سب ایک طولانی حکومت کی خبر ہے۔
اب جو لوگ نہیں مانتے وہ اہل قرآن نہیں ہیں مثلاً وہ رجعت کو نہیں مانتے۔
قرآن مجید میں ایسے بہت سے لوگوں کا ذکر ہے مرنے کے بعد زندہ ہوئے مثلاً حضرت عزیر علیہ السلام کو سو سال بعد بھی اللہ نے زندہ کر دیا یا پھر وہ جو عجیب سمجھتے ہیں اگر شیعہ ہیں تو جب ہمارے پاس حدیث موجود ہے تو پھر نہ ماننے کی وجہ کیا ہے یہ چیز قرآن و حدیث کے مطابق ہے خدا قادر ہے وہ کسی بھی مردے کو دنیا میں واپس پلٹا دے یا کسی بھی شہید کو دوبارہ دنیا میں پلٹا دے۔
اور بعض ہماری روایات جو اصول کافی میں بھی ہیں وہ کہتی ہیں کے امام حسین علیہ سلام بےشک رجعت کریں گے لیکن حکومت امام زمانہ عج کے فرزندان کریں گے ان کی اولاد میں سے، خاندان میں سے جو لوگ ہوں گے وہ کریں گے جو تاقیامت جاری رہے گی اور مولا زمانہ عج کا بیٹا احمد، مولا عج کے بعد خلیفہ بنے گا یوں بارہ خلیفے امام مہدی عج کی نسل میں سے آئینگے۔
یہ دونوں چیزیں موجود ہیں اور حقیقت میں کیا ہوگا وہ خدا بہتر جانتا ہے یہ بعد کی باتیں ہیں لیکن اب ہمارا وظیفہ یہ ہے کہ ہم امام زمانہ عج کے ظہور کے لیے قدم اٹھائیں.

دیدگاه خود را اینجا قرار دهید