عالمی مرکز مهدویت – icm313.com

ریسنٹلی درس کے حوالے سے ایک سوال ھے مختار ثقفی کے بارے میں کہا کہ انہوں نے محمد حنفیہ کو امام بنایا

سوالات و جوابات
مہدوی سوالات و جوابات

ریسنٹلی درس کے حوالے سے ایک سوال ھے مختار ثقفی کے بارے میں کہا کہ انہوں نے محمد حنفیہ کو امام بنایا

سوالات و جوابات

استاد مہدویت: حجت الاسلام والمسلمین علی اصغر سیفی

س: ریسنٹلی درس کے حوالے سے ایک سوال ھے مختار ثقفی کے بارے میں کہا کہ انہوں نے محمد حنفیہ کو امام بنایا اور انکی مھدویت کا جھوٹا دعویٰ کیا اب بات یہ ھے کہ اول تو وہ رسول خدا ص ،امام حسین ع کے جو ان لوگوں نے وعدے کیے تھے کہ امام مھدی ع کون ھونگے بارھویں امام ھونگے قیامت کے نزدیک ھونگے اس سے تو یہ پتہ چلتا ھے کہ مھدی ع اتنے اماموں کے بعد آئیں گے ۔ اس کے بعد سے اگر کوئی دعویٰ کرے تو وہ تو سمجھ آتا ھے کہ مھدویت کا جھوٹا وعدہ ھے لیکن ابھی تین اماموں کے گزرنے کے بعد مھدویت کا دعویٰ کرنا ۔ امام سجاد ع کے ھوتے ھوئے انہوں نے دعویٰ کیا تو یہ سمجھ نہیں آیا کہ اگر انہوں نے امامت کا دعویٰ کیا تو وہ تو سمجھ آتا ھے کہ انہوں نے امام سجاد ع کے بجائے خود امام ھونے کا دعویٰ کیا لیکن مھدویت کا دعویٰ کرنا سمجھ نہیں آیا اسکی وضاحت کردی ؟؟

جواب : یہ وہ چیزیں ھیں جو کتابوں میں موجود ھیں تاریخ کے حقائق کے ھیں اور روایات میں بھی ان کا ذکر ھے ۔یہ تو طے شدہ بات ھے کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ فرمایا تھا کہ آخر الزمان میں میری نسل سے مھدی ع ظاھر ھونگے۔اور بہت ساری احادیث میں آپ نے اپنے بعد بارہ اماموں کا ذکر فرمایا ان کے نام بھی لیے اور بارھویں کا نام مھدی ع کہا ۔ اب یہ جو عظیم معارف ھیں یہ عام مسلمانوں تک شاید نہیں پہنچے تھے صرف خاص لوگ جانتے تھے چونکہ تقیہ کا عالم تھا سب چیزیں اگر سب لوگوں تک پہنچ جاتی تو پھر دشمنوں تک بھی پہنچ جاتیں ۔ اور وہ اس سے غلط فائدہ اٹھاتے اب جناب محمد حنفیہ کے بارے میں روایات ھیں کہ امام حسین ع کی شھادت کے بعد چونکہ وہ اپنے آپ کو تنہا بیٹا امیر المومنین ع کا سمجھتے تھے اور ان کے ذھن میں یہ تھا کہ اب میں امام ھوں تو امام سجاد ع نے یہ شبہ ان کا دور کیا اور انکو بتایا کہ امامت اذن پرودگار سے ھوتی ھے وہ امام معین کرتا ھے اور آپ امام نہیں ھیں اس حوالے سے ایک کرامت بھی ظاھر ھوئی اور جس میں حجر اسود نے امام سجاد ع کو بعنوان امام سلام کیا اور محمد حنفیہ کے سلام کا جواب نہیں دیا تو اس پر محمد حنفیہ قائل ھوئے اور انہوں نے استغفار بھی کیا ۔ اب رھتی ھے جناب مختار ثقفی کی بات جناب مختار ثقفی رح بہت بڑی شخصیت ھمارے تشیع کے ہیرو اور ان کا بہت بڑا قدم تھا کہ انہوں نے قاتلین امام حسین ع سے انتقام لیا اس بنا پر سب شیعہ اور سب اھل بیت علیھم السلام کے افراد ان کے مشکور اور ان کے لیے رحمت اور مغفرت کی دعائیں مانگتے ہیں ۔ لیکن مختار ثقفی ھمارے لیے کوئی امام نہیں ھیں یا کوئی ایسا شخص نہیں ھیں کہ جو معصوم ھو جس سے خطا نا ھو سکتی ہو ۔ تاریخ یہ کہتی ھے کہ انہوں نے محمد حنفیہ کو بعنوان امام اور مھدی موعود کے طور پر پیش کیا اور اس بنا پر بیعت لی اور وہاں شیعوں کا ایک بہت بڑا گروہ ان کے گرد اکٹھا ھوا اور پھر انہوں نے کچھ عرصہ حکومت بھی کی کوفے پر ۔ بصرہ پر ان کا قبضہ بھی ھوا اور یہاں سے فرقہ کیسانیہ شروع ھوا تو اس بنا پر ھم دیکھتے ھیں کہ امام سجاد ع اور امام باقر ع و صادق و کے جو شیعہ تھے وہ اس بات پر نالاں تھے اور وہ مختار ثقفی کی مخالفت بھی کیا کرتے تھے اور ھمارے آئمہ ع ھمیشہ اس کے لیے مغفرت اور رحمت کی دعا مانگتے تھے کہ انہوں نے جو کام کیا تھا بالخصوص دشمنان اھل بیت یعنی قاتلین شھداء کربلا کا جو انتقام لیا اس بنا پر آئمہ ع اسکے لیے رحمت و مغفرت کی دعا مانگتے۔ لیکن یہ جو عمل اس سے ھوا یہ جو اشتباہ ھواعقائدی اعتبار سے اسکی تائید ھمارے آئمہ ع نہیں کرتے تھے۔ لیکن کہتے تھے کہ اسکے لیے مغفرت اور رحمت کی دعا مانگو ھم بھی اسی طرز پر چل رھے ھیں ۔ مختار ثقفی کا اھل بیت ع اور دنیا تشیع پر یہ احسان ھے کہ انہوں نے دشمنان اسلام بالخصوص قاتلین امام حسین ع کا انتقام لیا اس بات پر ھم ممنون ھیں لیکن مختار ثقفی ھمارے لیے حجت نہیں ھے ھمارے لیے امام سجاد ع اور بعد والے آئمہ حجت ھیں ۔ نا محمد حنفیہ حجت ھے نا یہ ۔ جب ھم انہیں معصوم ھی نہیں مانتے تو پس ان سے غلطی کا امکان ھے یہ تاریخ میں لکھا ھوا ھے ھم تو اس زمانے میں نہیں ھیں ۔تو اگر یہ چیزیں ٹھیک ھیں تو پھر یہ غلطیاں ھوئی ھیں اگر یہ چیزیں ٹھیک نہیں تو وہ اللہ بہتر جانتا ھے جو کچھ تاریخ اور احادیث کی کتابوں میں موجود ھے ھم اسکو آپ کی خدمت میں بیان کررھے ھیں ھمارے بعض لوگ جذباتی ھوجاتے ھیں کہ کیوں ایسا کہا جارھا ھے تو یہ حقائق ھیں انہیں سمجھنا چاھییے یہ وھی کچھ ھے جو ھماری کتابوں میں موجود ھے کہ سب سے پہلا فرقہ جو مھدویت کے موضوع پر سامنے آیا اور ایک باطل دعویٰ ھوا وہ فرقہ کیسانیہ تھا۔​

اپنا تبصرہ لکھیں