کتابچہ 9
پہلا درس
امام مہدی عج سے ملاقات
تمہیدی گفتگو
اس موضوع کے فوائد اور نقصانات
ملاقات کی اقسام
خطابت:
استاد مہدویت محترم آغا علی اصغر سیفی صاحب
موضوع سخن:
امام زمانہ عج الشریف سے ملاقات ہے۔ آیا غیبت کبرٰی کے اندر امام زمانہ عج سے ملاقات ہو سکتی ہے یا نہیں۔ ہر دو صورت میں دلائل کیا ہیں اور یہ جو ملاقاتیں نقل ہوتی ہیں آیا درست ہیں یا نہیں۔ اور وہ لوگ جو امام زمانہؑ عج سے ملاقات کا دعویٰ کرتے ہیں یا پھر واقع ملاقات کو نقل کرتے ہیں۔ تو ہمارا طرز عمل کیا ہونا چاہیے۔ اس میں کوئی شک نہیں امام زمانہؑ عج الشریف سے بحث بہت ہی اہمیت کی حامل ہے اور اس میں دو جہتیں ہیں۔ مثبت اور منفی۔
مثبت جہت کے فوائد ہیں کیونکہ اس میں اہم ترین فائدہ ہے کہ اگر ہم یہ ثابت کریں کہ امام زمانہؑ عج سے غیبت کبریٰ میں ملاقات ہو سکتی ہے۔ اور لوگ ملاقات کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے امام ہمارے درمیان موجود ہیں اور ایک زندہ شخص کی مانند وجود رکھتے ہیں۔ لہذا وہ لوگ جو اس چیز کے منکر ہیں۔ یا یہ کہتے ہیں کہ کیسے ممکن ہیں کہ ایک انسان اتنی طولانی عمر رکھے۔ تو ان کے مد مقابل ی ایک اہم دلیل بن سکتی ہے ۔ یا حد عقل یہ موضوع اہل انتظار اہل ایمان کے دلوں کی تقویت کے استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔
اور دوسرا فائدہ یہ ہے کہ ظاہر ہے کہ ہر شخص تو ملاقات نہیں کر سکتا وہی ملاقات کریں گے جو نیک اور صالح ہے با تقوٰی ہیں اور اچھے اعمال انجام دینے والے ہیں۔ تو جب ملاقات کا موضوع ثابت ہوتا ہے تو یہ عام لوگوں کو ایک انگیزہ فراہم کرے گا کہ اگر آپ لوگ چاہتے ہیں کہ مولاؑ سے فیض حاصل کریں اور ملاقات کریں تو خود سازی شروع کریں۔ اپنی تربیت کریں اپنے اعمال اور اخلاق کو درست کریں۔
پروردگار اور اس کے ولی کے قریب ہوں۔ یعنی ملاقات کے موضوع کو ثابت کرنے میں لوگ اپنی خودسازی کریں گے اور گناہوں سے دور ہوں گے۔
اس موضوع ملاقات کے منفی نتائج بھی ہیں۔
ممکن ہے اس موضوع سے کچھ لوگ غلط فائدہ اٹھائیں۔ اور لوگوں کو یہ تاثر دیں کہ ان کی ہمیشہ امام سے ملاقات ہوتی ہے اور وہ لوگ امام ؑ کے حضور ہمیشہ پہنچتے ہیں۔ اور وہ ہمیشہ امام کی زیارت کرتے ہیں۔ اور پھر وہ کچھ لوگوں کو اکھٹا کریں اور معاشرے میں اپنا جھوٹا مقام بنائیں۔
جیسے ہم آج پوری دنیامیں دیکھ رہے ہیں کہ پاک و ہند کے علاوہ عرب ممالک میں ایسے لوگ کم نہیں ہیں جو مرشد، ولی، پیر قلندر بنے بیٹھے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ ہماری تو امام ؑ عج سے ملاقات ہوتی ہے۔ اور وہ لوگوں میں امامؑ سے منسوب جھوٹی باتیں پھیلاتے ہیں اور لوگوں کو اصل دین، تقلید اور عبادات سے دور کرتے ہیں۔ اور بہت سارے لوگوں کو انہوں نے گمراہ کیا ہوا ہے اور ان کے مال کو لوٹ رہے ہیں۔
اس لیے تو ضروری ہے کہ معرفت سے متعلق کورسز سے استفادہ کیا جائے۔ تاکہ لوگ حقائق کو سمجھیں اور ان خرافات میں اور جھوٹے لوگوں کے جال میں نہ سمجھیں۔
دوسرا منفی اثر۔
خرافات کا رواج:
ملاقات کے موضوع میں دوسری منفی چیز خرافات کا رواج ہے۔ کیونکہ جو لوگ ملاقات کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں وہ غلط قسم کے اعمال اور طریقے رائج کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر تم یہ طریقہ اختیار کرو گے تو امام زمانہؑ عج سے ملاقات کرو گے۔ اور یہ طرح طرح کے رسوم، اعمال اور طریقے اور وظائف بتاتے ہیں اور عبادات سے دور کرتے ہیں۔
اسی لیے موضوع ملاقات مثبت پہلو بھی رکھتا ہے اور منفی بھی۔ اور فوائد اور نقصانات دونوں رکھتا ہے۔ تو ضروری ہے کہ اس موضوع کو ہم دلائل سے سمجھیں اور حقائق کو پاتے ہوئے ایک نتیجہ لیں۔ تاکہ ہمارے ذہن بھی غلط چیزوں اور خرافات سے پاک ہو جائیں اور ہم دوسروں کے ذہنوں سے بھی یہ غلط چیزیں نکالیں۔ انشاءاللہ۔
سب سے پہلے ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ملاقات کی کتنی قسمیں ہیں اور پھر ہم یہ جانیں گے کہ ملاقات کی وہ قسم جو ہماری موضوع بحث ہے اس پر ہمارے پاس دلائل بھی ہیں یا نہیں اور وہ ثابت بھی ہے یا نہیں۔
بطور کلی ملاقات کی تین اقسام ہیں۔
۔۔ زمانے کے اعتبار سے ملاقات
مثلاً امام حسن عسکری کا زمانہ، غیبت صغریٰ کا زمانہ اور خود غیبت کبریٰ اور ہمارا موضوع غیبت کبریٰ کی ملاقات ہیں۔
۔۔ حالت کے اعتبار ملاقات
یعنی نیند میں یا نیند اور بیداری کی حالت میں
یا پھر کاملاً بیداری کی حالت میں
۔۔ شناخت اور معرفت کے اعتبار سے گفتگو۔
یعنی ایک شخص جو ملاقات کرتا ہے وہ آخر تک سمجھ نہیں پاتا کہ یہ کون ہے ۔ یا پھر ملاقات کے بعد جانتا ہے یا پھر ملاقات کے آغازمیں ہی جانتا ہوتا ہے کہ وہ اپنے امامؑ عج سے ملاقات کر رہا ہے۔
والسلام۔
عالمی مرکزی مہدویت قم