آخری پوسٹیں
درس امامت 4_ فلسفہ وجوب عصمت اہل سنت کے نظریہ کی رد
جھوٹے انحرافی فرقوں اور فتنوں کا مقابلہ_گوھر شاہی سے آشنائی- درس10
جھوٹے انحرافی فرقوں اور فتنوں کا مقابلہ_درس 8_ موضوع درس: قادیانیت سے آشنائی
دروس لقاءاللہ_ اللہ کے خالص بندوں کے مقامات
کتابچہ 14_موضوع : جھوٹے انحرافی فرقوں اور فتنوں کا مقابلہ
کتابچہ 14 _ موضوع : جھوٹے انحرافی فرقوں اور فتنوں کا مقابلہ
کتابچه 9

کتابچہ 9 – ملاقات امام زمان عج – پانچواں درس – منکرین ملاقات کی پہلی دلیل کا جواب – لفظ مشاہدہ سے مراد کیا ہے؟

کتابچہ 9
ملاقات امام زمان عج 
پانچواں درس
منکرین ملاقات کی پہلی دلیل کا جواب
لفظ مشاہدہ سے مراد کیا ہے؟

خطابت:
استادِ محترم علامہ آغا علی اصغر سیفی صاحب

خلاصہ:
موضوع سخن: امام زماں سے ملاقات کا واقع ہونا یا پھر نہ ہونا۔

پچھلے درس میں عرض کیا تھا کہ وہ لوگ جو ملاقات امام زماں عج کے قائل نہیں ہیں یعنی منکر ملاقات ہیں۔ ان کے پاس مضبوط دلیل امام زماں عج کا آخری پیغام ہے جس میں امامؑ عج نے واضح کیا ہے کہ جو بھی ندائے آسمانی سے پہلے اور سفیانی کے خروج سے قبل میرے مشاہدے کا دعویٰ کرے وہ جھوٹا ہے۔

یہاں لفظ مشاہدہ آیا ہے اور اردو اور فارسی میں مشاہدے سے مراد دیکھنا ہے۔ تو بس پھر امام ؑ عج کو دیکھا نہیں جا سکتا یہ ان لوگوں کی دلیل تھی جو ملاقات کے قائل نہیں۔

جواب : 
اس کا جواب خود اسی توقیع میں ہے۔ امام زماں عج نے خود علی بن محمد سمری ؒ کی وفات کا اعلان کیا اور اس کے بعد فرمایا کہ تا علامات ظہور اگر کوئی مشاہدے کا دعویٰ کرے۔

ہمارے علماء یہ جواب دیتے ہیں کہ یہاں مشاہدے سے مراد فقط دیکھنا ، زیارت کرنا یا ملاقات نہیں ہے یہ اردو اور فارسی میں مراد ہے۔

عرب لوگ مشاہدہ سے مراد لیتے ہیں کہ ” دعویٰ کے ساتھ دیکھنا” یعنی فقط دیکھنا نہیں بلکہ دعوٰی بھی کرنا۔ 

یعنی علی بن محمد سمریؒ کی طرح اگر کوئی مشاہدے کا دعویٰ کرے۔ یعنی علی بن محمد سمریؒ نائب خاص اور سفیر امام زماں عج تھے اور وہ مشاہدے کا دعویٰ کرتے تھے۔ لیکن امامؑ عج یہاں فرما رہے ہیں کہ اگر اب کوئی علی بن محمد سمریؒ کی طرح مشاہدے کا دعویٰ کرے تا علامات ظہور تو وہ کذاب ہے۔

امام زماں عج نے دیکھنے کی نفی نہیں کی اگر دیکھنے کی نفی ہوتی تو لفظ رویت لے کر آتے۔ عربی میں اس کے معنی دیکھنے کے ہیں یا لفظ نظر لاتے۔ یہاں ملاقات کی نفی نہیں۔ ملاقات خود عربی کا لفظ ہے اور یہاں پھر ملاقات کا مادہ لے کر آتے لیکن خود امامؑ عج مشاہدہ لے کر آئے یعنی کوئی یہ دعویٰ کرے کہ میں نے امام ؑ عج کا مشاہدہ کیا اور مجھے نیابت مل گئی ۔ امام ؑعج نے مجھے یہ ذمہ داری سونپ دی۔

یعنی نیابت خاصہ کے دور کا اختتام ہو رہا ہے ۔ یعنی اب اگر کوئی علامات ظہور سے قبل اگر نیابت کا دعویٰ کرے گا تو وہ کذاب ہے۔

اور اسی طرح ہمارے ہمارے علماء مشاہدہ سے مراد یہ لیتے ہیں کہ اب اگر کوئ ظہور کا دعویٰ کرے تو وہ کذاب ہے۔

مشاہدہ یعنی ظہور کا دعویٰ بھی ہے۔ یعنی مکمل غیبت کبریٰ ہو رہی ہے لہذا اب نیابت خاصہ کا دور بھی ختم اور مولاؑ کسی کے لیےبعنوان امام ظہور کریں ایسا نہیں ہے۔ امام عج سب کے لیے ظہور کریں گے۔ لیکن اس میں رابطے کی نفی نہیں ہو رہی ہے۔ کہ اگر کوئ مشکل میں ہو اور امام ؑ عج کی خدمت میں پہنچ جائے اور اپنی مشکل حل کروا لے تو اسے ملاقات کہتے ہیں اسے زیارت کہتے ہیں یہ ظہور نہیں ہے۔

ہمارے تمام علماء نے مشاہدہ کا معنی یا نیابت لیا ہے یا ظہور لیا ہے اور اتفاق سے روایات کے اندر بھی یہی معنی ہے۔

امام سید سجادؑ نے ابو خالد کابلی سے فرمایا۔ 
“اللہ تعالیٰ غیبت کے زمانے کے لوگوں کو ایسی عقل و فہم اور معرفت عطا فرمائے گا کہ غیبت ان کے لیے مشاہدے کی مانند ہو جائے گی۔ ”

یہاں تمام ماہرین حدیث اور علمائے کرام نے مشاہدے کا معنیٰ ظہور کیا ہے۔

یعنی غیبت کے اندر جو صاحبان معرفت ہیں وہ معرفت امامؑ عج حاصل کریں گے اور پھر ان کے لیے غیبت غیبت نہیں رہے گی ان کے لیے امام ظہور کر جائیں گے۔ یعنی وہ اپنے علم و فضل سے اس منزلت پر پہنچ جائیں گے کہ پھر وہ خود کو ہمیشہ اپنے امامؑ عج کے ہمراہ محسوس کریں گے۔

ہم دیکھتے ہیں کہ حدیث میں بھی مشاہدے کا معنیٰ ظہور ہے۔ یعنی اس سے مراد فقط دیکھنا یا ملاقات یا زیارت نہیں ہے۔ لہذا اس سے مراد یہ نہیں کہ امام زماں عج نے ملاقات اور اپنی زیارت کی نفی کی ہو۔

یہاں مولا ؑ عج نے علامات ظہور کو بیان کر کے اس بات کی نفی کی ہے کہ جب تک علامات ظہور نہ ہونگی میرا ظہور نہ ہوگا۔ اور نہ ہی ان علامات سے قبل کوئی میری نیابت کا دعویٰ کر سکتا ہے اگر کرے گا تو وہ جھوٹا ہے۔

ہمارے علماء نے بھی یہی دو چیزیں بتائی ہیں کہ کوئی بھی اب یہ دعوٰی کرے کہ وہ نائب ہے اور امام زماں عج کی خدمت میں پہنچتا ہوں اور انہوں نے یہ فرمان آپ لوگوں کے لیے مجھے سونپا ہے تو وہ کذاب ہے۔

دور حاضر میں مختلف ممالک اور شہروں مین ایسے افراد موجود ہیں جو جھوٹے پیر و مرشد بن کر بیٹھے ہیں اور جھوٹے دعوے کر کے لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ وہ لوگوں کو جھوٹے فرمان سناتے ہیں اور ان کو علماء فقہا، مجتہدین، قرآن و نماز ہر چیز سے دور کر رہے ہیں۔ لہذا ان کذاب اور شاطر مزاج لوگوں سے بچنا چاہیے۔

جاری ہے۔۔۔۔

پروردگار عالم ہم سب کو علمی اور فکری اعتبار سے مولاؑ کا سچا ناصر بننے کی توفیق عطا فرمائے۔

آمین۔
والسلام

عالمی مرکز مہدویت قم۔​

دیدگاهتان را بنویسید