آپکے سوال و جواب
استادِ محترم آغا علی اصغر سیفی صاحب
سوال: میرے شوھر کا آپ سے سوال ہےکہ ان کا آجکل نمازوں میں یا کوئی بھی عبادت کرتے ہیں تو ان کا دل نہیں لگتا جس طریقے سے وہ پہلے نمازیں پڑھتے تھے یا عبادت کو انجام دیتے تھے اس طرح انہیں اب سکون نہیں مل رہا ہے عبادتوں میں ۔۔۔
تو کہہ رہے ہیں کہ میں کیا کروں اس کے لیے ۔۔میں نے ان سے کہا کہ آپ توبہ استغفار کریں اللّٰہ سے گناہوں کی توبہ کریں ۔۔ تو کہتے ہیں خدا کی بارگاہ میں آنے کے لیے بھی پاکیزہ ہونا ضروری ہے تو اس کے بارے میں بتا دیں ؟؟
جواب : اپنے امور کی طرف سب سے پہلے دیکھیں
کسی کا دل تو نہیں دکھایا ؟
کسی کا حق تو نہیں ذمہ پر؟
مال جو آرہا ہے اسکے ذرائع حلال ہیں ؟
پھر اپنے مال سے خمس و زکوٰۃ کے پابند ہیں ؟
خواہ دل لگے یا نہ لگے عبادات جاری رکھیں یہ سب شیطان کے بہکاوے ہیں وہ روحانی طور پر حملے کرتا ہے
کوشش کریں قرآن ترجمہ کے ساتھ روزانہ دو صفحے پڑھا کرے
اور اپنی ھدایت کی دعا جاری رکھے.