میرا سوال ھے کہ کیا امام ع ہماری طرح کھاتے پیتے ہیں؟ مطلب وہ ہماری طرح جسم رکھتے ہیں یا نور؟۔
میرا سوال ھے کہ کیا امام ع ہماری طرح کھاتے پیتے ہیں؟ مطلب وہ ہماری طرح جسم رکھتے ہیں یا نور؟۔
سوال:
میرا سوال ھے کہ کیا امام ع ہماری طرح کھاتے پیتے ہیں؟ مطلب وہ ہماری طرح جسم رکھتے ہیں یا نور؟
جواب:
ہمارے تمام آئمہ بلکہ پیامبر اور اس سے پہلے جتنے بھی انبیاء تھے وہ سب انسان اور بشر تھے۔ انسان اور بشر جسم رکھتے ہیں اور جسم جو ہے اس کی یہ خاصیت ہے اس کو کھانے پینے کی ضرورت ہوتی ہے.
آئمہ کا آپ زندگی نامہ پڑھیں وہ عام انسانوں کی مانند کھاتے و پیتے تھے۔تمام جو احتیاجات تھی جس طرح ہر بشر کے ہوتی ہیں ہمارےآئمہ کی بھی ہوتی تھی ان کو بھوک، پیاس اور نیند بھی آتی تھی۔ شادی بھی کرتے تھے ان کے آگے بچے بھی ہوتے تھے ساری چیزیں جو ہیں وہ جسمانی اعتبار سے باقی لوگوں کی طرح ہوتی تھی ۔
اب یہ جو ہم کہتے ہیں نور وہ ان کا روحانی اور باطنی پہلو تھا کہ وہ اپنے اخلاق، کردار، گفتار، عمل، سیرت اور عبادت میں یہ نور الہی اور بہت ہی پاکیزہ اور معصوم تھے۔بلند ترین درجہ پر فائز تھے یعنی انکا اندر نورانی تھا۔
ہم بھی ان سے یہی نور کسب کرتے ہیں اسی سے ہدایت لیتے ہیں اور انکی پاکیزگی کو دیکھ کر پاکیزہ ہوتے ہیں۔انکے علم سے علم لیتے ہیں جیسے علم کو نور کہا گیا ہے اسی طرح طہارت و پاکیزگی کو بھی نور کہا گیا ہے تو نور انکا روحانی پہلو تھا لیکن ظاہری پہلو میں وہ جسطرح باقی بشر وانسان جسم رکھتے ہیں وہ بھی اسی طرح جسم رکھتے تھے۔
خود قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے ہمارے پیغمبر کو کہا:
“آپ لوگوں کو کہو کہ میں تمہاری طرح بشر ہوں صرف فرق یہ ہے کہ مجھ پر وحی آتی ہے”
استاد مہدویت علی اصغر سیفی صاحب
عالمی مرکز مہدویت قم