تازہ ترین پوسٹس

میرا سوال ھے کہ کسی کے عیب کی پردہ پوشی کے حوالے سے ہم گناہگار کو کس طرح پہچان پائیں گے؟۔

سوال:

میرا سوال ھے کہ کسی کے عیب کی پردہ پوشی کے حوالے سے ہم گناہگار کو کس طرح پہچان پائیں گے؟

جواب:

عیب کے حوالے سے جو عیب آپ کو معلوم ہو کسی کا اس کے حوالے سے حکم ہے کہ اگر مومن کا جو ہے وہ عیب چھپائیں لیکن اگر ایک ایسا عیب ہو جو سب کو معلوم ہے یا وہ الاعلان عیب اس کے اندر پایا جاتا ہے اور وہ سب کے سامنے کرتا ہے وہ تو خودبخود واضح ہے اسے تو چھپا بھی نہیں سکتے لیکن ایک شخص نے خلوت میں کوئی عیب ایک ایسا گناہ کیا جس کا آپ کو پتہ ہے کسی اور کو نہیں پتہ تو اس صورت میں کہا گیا ہے کہ اسے توبہ کا موقع دیا جائے اور اس کی بالاخر اسے بے آبرو نہ کیا جائے یعنی اس عیب کو آگے نقل نہ کیا جائے۔

استاد مہدویت علی اصغر سیفی صاحب
عالمی مرکز مہدویت قم

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *