مہدوی سوال وجواب
سوال:
میرا سوال ھے کہ ایک گروپ سے ملاقات ہوئی ہے جو دعا امام زمانہ میں و علی آبائہ و علی اولاد و وعلی اصحاب لگاتے ہیں تو اس کےلیے کیا حکم ہے؟
ایک دفعہ کسی سے سنا کہ چار جزیرے ہیں اور امام زمانہ عجل الله فرجہ شریف کے چاروں بیٹوں کے نام پر ہیں پلیز اسکی بھی وضاحت فرما دیں؟
جواب:
دعا سلامتی امام زمان میں ہمیں حق نہیں ہیں کہ کسی قسم کی تبدیلی کرنے کا یہ جسطرح روایات میں نقل ہوئی ہیں اسی طرح پڑھنی چاہئے باقی یہ کہ آیا زمانہ غیبت میں مولا کی اولاد ہے یا نہیں؟
یہ ثابت شدہ بات نہیں احادیث کے اندر نہ اسکی تائید ہے اور نہ نفی ہاں زمانہ ظہور میں مولا کی اولاد کا ذکر ہے ہماری احادیث کی کتابوں میں کہ جب آپ ظہور فرمائیں گے حکومت کرینگے اس وقت آپ کے بیٹے کا کیا نام ہے وہ لکھا ہوا ہے
لیکن اس وقت زمانہ غیبت میں آپ کا کوئی فرزند ہے یا نہیں اس پر کوئی دلیل نہیں ہے تو اسی بنا پر ہمیں حق نہیں ہیں کہ اپنی طرف سے دعا سلامتی امام زمان کو تبدیل کریں. اگر کچھ لوگ ایسا کر رہے ہیں تو آپ منع کریں یا حد اقل انکے ساتھ شریک نہ ہو.
جہاں تک جزیرے اور بیٹوں کا تعلق ہے تو یہ ایک قصہ ہے بنام جزیرہ خضراء کہ جو نہ حدیث ہے نہ کسی عالم کی حکایت بلکہ ایک مجہول شخص کا خیالی افسانہ ہے اور غیر مستند اور غیر معتبر
احادیث کی رو سے جب بھی مولا عج حکومت قائم کریں تو ساری دنیا کے لیے کریں گے نہ بعض لوگوں کے لیے کسی جزیرے میں ۔
استاد مہدویت علی اصغر سیفی صاحب
عالمی مرکز مہدویت قم