عالمی مرکز مهدویت – icm313.com

میرا سوال ھے کہ آپ نے درس میں بتایا کہ امام عج ہم سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں ۔۔لیکن ایسا کیوں ہے کے ایک ہی جائز حاجت کے لیے ان کو مسلسل سالوں تک…

سوالات و جوابات
مہدوی سوالات و جوابات

میرا سوال ھے کہ آپ نے درس میں بتایا کہ امام عج ہم سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں ۔۔لیکن ایسا کیوں ہے کے ایک ہی جائز حاجت کے لیے ان کو مسلسل سالوں تک…

مہدوی سوال وجواب

سوال:

میرا سوال ھے کہ
آپ نے درس میں بتایا کہ امام عج ہم سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں ۔۔لیکن ایسا کیوں ہے کے ایک ہی جائز حاجت کے لیے ان کو مسلسل سالوں تک پکارا جائے التجا کی جائے پھر بھی کوئی جواب کوئی تسلی نہ ملے ۔۔۔
چاہے جتنے ہی خلوص سے ان سے توسل کیا جائے پھر بھی کیوں خاموشی ہوتی ان کی طرف سے ؟؟
ہم ہر گناہ سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں پھر بھی کیا امام ع کی محبت صرف نیکو کار اور متقیوں کے لیے ہے ؟ ہم درمیانے درجے کے لوگ پھر کس در پے جائے ؟؟

جواب:

خاموشی کا مطلب جو ہے وہ یہ ہے کہ چونکہ ابھی غیبت کا زمانہ ہے ابھی مولا کے ظہور کا دور نہیں ہے کہ مولا براہ راست آپ سے مخاطب ہو اور آپ کی مشکلات کو حل کریں۔
اب یہاں یہ ہوتا ہے کہ زمانہ غیبت میں امام کی طرف سے مشکلات حل ہوتی ہیں بہت ساری مشکلات جو ہمیں آرہی ہوتی ہیں اور ہمیں پتہ بھی نہیں چلتا امام اسکو حل کر لیتے ہیں یہ ہوتی ہے محبت جیسے والدین اپنے بچوں کو پیش آنے والی مشکلات سے پہلے ہی بچا لیتے ہیں لیکن اسکے باوجود کچھ نہ کچھ بچے مشکلات میں پھنس جاتے ہیں اور وہ اس لیے ہوتاہے کہ کچھ چیزیں بلآخر بچوں کو سامنا کرنی ہیں اور تحمل و برداشت اسکا امتحان ہونا چاہئے ۔ہماری کچھ مشکلات اس عنوان سے ہوتی ہیں کہ اس میں ہماری آزمائش ہوتی ہے اور وہ ضروری بھی ہوتی ہے بلآخر یہ دنیا کا نظام ایسا ہے کہ سب چیزیں فراہم نہیں ہونی وہ تو الله نے انبیاء،رسول اور معصومین کو بھی نہیں دی۔
جہاں ساری چیزیں فراہم ہونی ہیں وہ آخرت ہے یہاں ہم نے دکھ،تکلیفوں اور کچھ مسائل سے گزرنا ہیں اور اس میں رشد و کمال پانا ہیں بلآخر ہماری خصلتوں کا،ہماری صفات کا وہاں امتحان ہونا ہیں تو اب بہت سارے مسائل سے مولا ہمیں بچا لیتے ہیں لیکن کچھ نہ کچھ مسائل جو ہیں وہ خود آئمہ نے بھی برداشت کیے اور ہم نے بھی کرنے ہیں تومحبت جو ہے وہ اپنی جگہ ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے لیکن محبت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جو میں چاہوں وہ پورا ہوگا تو محبت ہوگی ورنہ نہیں

استاد مہدویت علی اصغر سیفی صاحب
عالمی مرکز مہدویت قم​

دیدگاه خود را اینجا قرار دهید