استاد مہدویت حجت الاسلام علی اصغر سیفی صاحب
س:امام عجل کو ظہور کے لئے جب اہل بیت کے واسطے دیے جاتے ہیں تو مجھے لگتا ہے کہ امام عجل کو ہم تکلیف دیتے ہیں۔ کیونکہ وہ حکم الہی کے پابند ہے؟
جواب:اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم نے ابھی خود تیاری نہیں کی ورنہ امام عجل تو ظہور کے لیے تیار ہیں۔لیکن ایک ہستی کے ظاہر ہونے سے کچھ نہیں ہوگا اگر ایک ہستی کے ظاہر ہونے سے بہت کچھ ہوتا تو مولا علی علیہ السلام اتنا عرصہ گھر میں نہ بیٹھتے فوراً خلافت اپنے ہاتھ میں لے لیتے پیغمبر اکرمﷺ جو ہیں وہ اتنے سال مکہ میں تکلیفیں نہ سہتے۔
یہ ناصر ہیں کہ جب وہ ملتے ہیں تو حکومتیں قائم ہوتی ہیں۔
تو بجائےامام عجل کو اتنے واسطے دیں اپنی حالتوں پر غور کریں اور اپنے آپ کو تیار کریں اور جس طرح کی خصوصیات مولا عجل کے ناصروں کی, منتظرین کی ذمہ داری ہے وہ اپنے اندر پیدا کریں اور اس چیز کو بڑھائیں تاکہ دنیا میں مولا عجل کے سچے ماننے والے بڑھیں۔ اور جب یہ ایک معقول حد تک پہنچیں گے تو امام عجل کا انشاءاللہ ضرور ہو جائے گا۔