استاد حجت الاسلام علی اصغر سیفی
سوال۔سلام ! استاد محترم ابھى ايک میسج ديکھا کہ آسمان سے چین کے ایک شہر ميں یا عراق کے ایک شہر سرخى نمودار ھوئی جو امام ع کے ظہور کی نشانیوں میں سے ایک ہے۔ احادیث میں دونوں کا ذکر ھے کہ سرخ آندھی اور آسمان میں سرخی دونوں امام قائم ع کے ظہور کی نشانیاں ھیں ۔
اس کے متعلق فرماديں آيا يہ کوئی حقیقی علامت بھى ہے يا ايسا کچھ بھى نہيں ؟
جواب: پہلی بات تو یہ ھے کہ علامات کے اندر کچھ علامتیں غیر حتمی ھیں یعنی یا تو انکی روایات ضعیف ھیں یا وہ چیزیں لازمی نہیں ھیں ۔اب اس کے اندر سرخ اور سفید موت کا بھی ذکر ھے ۔سورج کا مغرب سے طلوع ھونا بھی ھے ۔مختلف آندھی و طوفان و زلزلے سرخ آندھی آسماں کی سرخی یہ چیزیں۔
لیکن یہ ساری علامات ایسی روایات سے آئی ھیں جو ثابت نہیں ھیں یا پھر غیر حتمی ھیں یعنی ھو بھی سکتا ھے اور نہیں بھی ھوسکتا۔
اب جہاں تک سرخ آندھی یا سرخی کا تعلق ھے یہ سارے کا سارا علمی مسئلہ ھے اگر آپ ماھرین فلکیات ماھرین نجوم اور جو کچھ اس حوالے سے جدید علوم کہتے ھیں اگر آپ اس رو سے دیکھیں تو آسمان کی یہ سرخی بعض جگہ پر جو ظاھر ھوتی ھے اسکے مادی اسباب ھیں ۔سرخ آندھی تو ھماری اپنی زندگی میں کئی بار آچکی ھے تو انکو علامات ظہور کبھی قرار نہ دیں ۔مولا کا ظہور اس قسم کی باتوں پر موقوف نہیں بلکہ ھماری تیاری پر موقوف ھے جب ھم تیار ھونگے تو علامات حتمی بھی ظاھر ھونگی جس کا ھم انتظار کررھے ھیں۔
یہ چیزیں تو کئی بار ھوچکی ھیں شاید سینکڑوں بار ھوچکی ھیں ۔ان کا مولا کے ظہور سے کوئی تعلق نہیں ھے یہ کسی جگہ پر ھوتی ھے کسی جگہ نہیں۔ چین کے کسی ایک شہر میں اگر ایسی چیز ھوگئی ھے تو اس کا باقی دنیا سے کوئی تعلق نہیں نہ مولا کے ظہور سے تعلق ھے ۔اب وہاں کونسے مادی مسائل ھیں کیوں ھوا ھے کوئی آلودگی جمع ھوئی ھے۔ اور اگر کوئی آندھی آئی تو اس کے کیا اسباب ھیں ؟
ہاں اگر کوئی چیز پوری دنیا پر حاوی ھوگی پوری دنیا پر سرخی اور آندھی ھے اس کے بارے میں پھر بھی کچھ سوچا جاسکتا ھے ۔کسی ایک شہر میں کبھی ایسا اتفاق ھو تو اسکا ظہور سے کوئی تعلق نہیں یے۔
ہمارا مہدویت پر اتنا کمزور عقیدہ نہیں ھونا چاھیئے اور ان چیزوں کو مولا عج کے ظہور سے منسوب نہیں کرنا چاہئے ۔