سوالات وجوابات
سوالات وجوابات
سوالات وجوابات
استاد حجت الاسلام و المسلمین علی اصغر سیفی
سوال:- آغا صاحب محرم اور صفر کے ایام میں ھماری کیا زمہ داری بنتی ھے امام حسین علیہ السلام کے مقصد کو سمجھنے کی ، امام زمانہ علیہ السلام کے ظہور کے لیے زمینہ سازی کرتے ھوئے۔؟ اور ھم اپنی مجالس کا کس طرح سے اھتمام کریں اور اھل منبر کو کیا موضوع دیا جائے جو مقصد امام اور امام زمانہ ع کے ظہور کو واضح کررھا ھو؟؟؟
جواب :- محرم اور صفر کے ایام میں ھمارا ھدف یہ ھے کہ لوگوں کو حقیقی معنوں میں دین سیکھایا اور بتایا جائے۔ چونکہ محرم اور صفر کے ایام میں لوگ اپنے سارے کام چھوڑ کر مجالس میں جمع ھوتے ھیں اور سننے کے لیے تیار ھوتے ھیں۔۔۔۔۔
تو وہ چیزیں جو عام روٹین میں نہیں بتائی جاسکتی وہ انہیں بتائی جائیں ۔ بالخصوص آج کے دور میں جو حالات ھم دیکھ رھے ھیں توحید ضرور بتائی جائے چونکہ غالی لوگ بھی بہت کام کررھے ھیں۔ وہ اماموں کی ربوبیت، انحراف اور بدعتیں پھیلا رھے ھیں ۔
اور دوسری چیز جو ھے وہ ولایت بشکل مھدویت۔۔۔۔یعنی امام زمانہ علیہ السلام کی طرف لوگوں کو متوجہ کیا جائے۔ کوئی بھی خطیب یا عالمہ آئے تو آپ اسے کہیں کہ آپ نے تقریر کا کم از کم تیسرا حصہ امام زمانہ علیہ السلام کا ذکر ضرور کرنا ھے ۔
اسی طرح مصائب کو بھی امام (ع ) سے متصل کریں امام ع سے ربط دیں ۔ مصائب کا رخ امام مھدی علیہ السلام کی طرف ھو کیونکہ اصل وارث تو وھی ھیں ۔ جسطرح اس دور میں امام حسین علیہ السلام تنہا رہ گئے تو آج مھدی علیہ السلام کیوں تنہا ھیں اسکو تھوڑا سا ربط دینا چاھئیے ۔۔۔ تو مجمع آئے گا لیکن درس مھدویت لے کر جائے ان کے دل زیادہ سے زیادہ امام زمانہ علیہ السلام کے اشتیاق کی طرف مائل ھوں ان شاءاللہ ۔۔۔ یہ کوشش کرنی چاھیئے ۔