زیارت آل یاسین
آل یاسین کون ہیں؟
استاد محترم علامہ علی اصغر سیفی صاحب
زیارت آل یٰس کا آغاز اس جملے سے ہوتا ہے کہ:
سَلامٌ عَلَى آلِ یس
آل یاسین کون ہیں
قرآن مجید کے اندر سورہ صافات آیت نمبر 130 میں پروردگار فرماتا ہے
سَلٰمٌ عَلٰۤی اِلۡ یَاسِیۡنَ﴿۱۳۰﴾
یہاں علماء میں ایک بحث ہے۔ کہ یہاں ال یاسین کون ہیں
سلام علی آل یاسین کے بارے میں دو طرح کے قول ہیں:
اکثر جو قرائت قرآن حضرات ہیں وہ اسے اِلۡ یَاسِیۡنَ پڑھتے ہیں۔ لیکن ! اہل مدینہ اور اہلبیت علیہ السلام نے اسے آل یاسین پڑھا ہے۔
اِلۡ اور آل میں فرق:
اِلۡ اور آل میں تھوڑا سا فرق آگیا ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ صحیح بخاری کی شرح میں جناب عینی نے ذکر کیا ہے کہ ابن عامر و نافع بن یعقوب نے اِلۡ کے بجائے آل پڑھا ہے۔ (یعنی مد کے ساتھ).
اسی طرح اہلسنت عالم جناب طبری کہتے ہیں کہ مدینہ کے جتنے قاری تھے وہ اسے سَلٰمٌ عَلٰۤی آلۡ یَاسِیۡنَ پڑھتے تھے
اور یہاں سَلٰمٌ عَلٰۤی آلۡ یَاسِیۡنَ سے مراد محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کی آل پاک علیہم السلام ہیں
یعنی سَلٰمٌ عَلٰۤی آلۡ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ محمد علیہم السلام
اب یہاں تھوڑا سا اختلاف اپنی جگہ موجود ہے لیکن! ہم قرآن سے ہٹ کر احادیث میں دیکھتے ہیں کہ ائمہ معصومین علیہم السلام نے فرمایا کہ
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یاسین ہیں اور ہم ان کی اولاد آل یاسین ہیں۔
کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ امام رضا علیہ السلام نے مامون الرشید کے دربار میں کہ جہاں مختلف ادیان کے علماء اور ماہرین موجود تھے۔ امام علیہ السلام نے اللہ کے کلام مجید کو بیان کیا۔ فرمایا:
یسین والقرآن ، انک لمن المرسلین علی صراط المستقیم
فرمایا:
مجھے بتائیں کہ یہاں یاسین کون ہیں
سب نے کہا یقیناً محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں ۔
امام رضا علیہ السلام نے فرمایا:
اللہ تعالیٰ نے جو ہمیں برتری دی ہے، کسی کو ایسی برتری نہیں دی۔
اللہ نے قرآن میں انبیا علیہ السلام پر سلام بھیجے ہیں
سلام علی نوح فی العالمین
سلام علی اِبراھیم
سلام علی موسیٰ و ھارون
لیکن !
کبھی بھی یہ نہیں کہا کہ سلم علی آل موسیٰ یا آل نوح یا آل ابرھیم
یعنی!
اللہ نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کی پاک آل کو مجموعاً سلام کیا ہے۔ اور یہ فضیلت اور برتری صرف اور صرف محمد و آل محمد کو حاصل ہے۔
اب جو علمائے کرام ہیں وہ یہاں اِلۡ یاسین سے مراد حضرت الیاس علیہ السلام نبی خدا لیتے ہیں۔ البتہ اس بات کی اہلبیت علیہ السلام نے تائید نہیں کی۔ اور سلام علی آل یاسین ہیں نہ کہ اِلۡ یاسین ۔
اب ہو سکتا ہے کہ آپ کے ذہنوں میں سوال آئے کہ حضرت الیاس علیہ السلام کون ہیں
حضرت الیاس ایک پیغمبر خدا تھے کہ جن کا ذکر قرآن میں آیا ہے اور اس سے پہلی والی کتابوں میں بھی آیا ہے۔ اور یہ وہ ہستی ہیں کہ جن کا وقت حضرت سلیمان نبی اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے درمیان گزرا ہے۔
حضرت الیاس نبی بہت بڑی ہستی ہیں اور ہم دیکھتے ہیں کہ امام صادق علیہ السلام اکثر جناب الیاس نبی کی دعا کو سریانی (بنی اسرائیل کی قدیم زبان) میں تلاوت کیا کرتے تھے۔
راوی جناب مفضل بن عمرو جو اس روایت کو بیان کرتے ہیں کہتے ہیں ایک مرتبہ میں امام صادق علیہ السلام کے گھر کی جانب گیا تو میں نے سنا کہ امام علیہ السلام کسی اور زبان میں دعا پڑھ رہے ہیں اور حالت گریہ میں ہیں۔ مولا علیہ السلام کا گریہ ایسا تھا کہ مجھے بھی رونا اگیا۔ بعد میں جب میں نے ان سے ان کلمات کا مطلب پوچھا تو پتہ چلا کہ امام علیہ السلام بارگاہ خدا میں حضرت الیاس کی مناجات کر رہے تھے جو سریانی زبان میں ہے۔
مولا امام صادق علیہ السلام فرما رہے تھے۔
پروردگارا! آیا یہ ممکن ہے کہ تو مجھے عذاب کرے جبکہ میں نے تیری خاطر گرمیوں کے دن تشنگیوں میں گزارے ہیں یعنی روزے رکھے ہیں۔
پروردگارا! آیا تو مجھے عذاب کرے گا حالانکہ میں نے تیری خاطر خاک پہ پیشانی رگڑی ہے یعنی سجدہ کیا ہے۔*
پروردگارا! آیا تو مجھے عذاب کرے گا کہ میں نے تیری خاطر گناہوں سے دوری اختیار کی
آیا تو مجھے عذاب کرے گا کہ میں تیری خاطر راتیں جاگ کر گزار رہا ہوں۔
امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ جب جناب الیاس اس طرح اللہ کی بارگاہ میں مناجات فرماتے تھے تو اللہ نے انہیں وحی کی ۔
اے الیاس ! میں تجھے عذاب نہیں کروں گا اپنے سر کو سجدے سے اٹھا۔
جناب الیاس نے کہا:
تو کہتا ہے کہ مجھے عذاب نہیں کرے گا۔ لیکن! اگر تو مجھے عذاب کرے تو پھر کیا ہوگا؟ کہ میں تو تیرا بندا ہوں اور تو میرا خالق ہے۔
اب اللہ نے وحی کی۔ اے الیاس! اپنے سر کو سجدے سے اٹھا کہ میں تجھے عذاب نہیں کروں گا۔ کیونکہ میں جب کوئی وعدہ کرتا ہوں تو وفا کرتا ہوں۔
(یہاں جناب الیاس علیہ السلام کا ذکر ضمن ہوا ہے)
آل یاسین محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اولاد ہیں لیکن! اس آیت کی مشہور قرات اِلۡ یاسین ہے۔
آل محمد علیہم السلام وہ پاکیزہ خاندن ہیں کہ جن پر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کی آل پاک پر اکٹھا سلام بھیجا ہے۔ حالانکہ! اس سے پہلے اللہ نے دیگر پیغمبروں پر تو سلام بھیجا ہے لیکن ان کی آل پر نہیں بھیجا ہے۔
دعا ہے کہ پروردگار عالم ہمیں توفیق دے کہ ہم اس زیارت سے نورانی اور معنوی فیض حاصل کریں۔اور وہ فیض یہ ہو کہ محمد و آل محمد سے اپنا روحانی اور قلبی تعلق استوار کریں اور ان کو وسیلہ قرار دیں کہ وہ بارگاہ خداوندی میں وسیلہ فیض ، وسیلہ ہدایت بنیں اور ہم ان کی خاطر وہ کمالات حاصل کریں جو اللہ چاہتا ہے
الٰہی امین۔
والسلام علیکم
عالمی مرکز مهدویت قم