دیدار امام اور آنحضرت عج کی طولانی عمر
استاد محترم آغا علی اصغر سیفی صاحب
خلاصہ درس
امام زمانہ عج سے ملاقات
امام مہدی عج سے فقہاء زمانے غیبت صغریٰ میں ملاقات کا شرف حاصل کرتے تھے لیکن ملاقات کا یہ سلسل غیبت کبریٰ میں مکمل ختم ہو گیا۔۔۔
اگر ہم آج کے دور کی بات کرے تو امام زمانہ عج سے ملاقات اس صورت ممکن ہے جب امام عج خود چاہیں گے
کسی چلے کاٹنے کسی مرشد و پیر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہے ۔۔۔
_یا اس صورت میں جب انسان انتہائی بے بسی کا شکار ہو کسی پریشانی میں مبتلا ہو جس کا حل امام زمانہ عج کے پاس ہو ۔۔۔ تو شرف ملاقات ممکن ہے_
لیکن آج دیکھیں تو ہمیں بہت سے لوگوں ایسے ملتے ہیں جو کہتے ہمارا امام زمانہ عج سے رابطہ ہے ملاقات ہوتی رہتی ۔۔ پیر بن کر اپنی دکانیں چمکا رہتے ہوتے ہیں۔۔۔ تو یہ لوگ گمراہی پھیلاتے ہیں۔ نوجوان نسل کو مجتہدین سے دوری ، نماز و قرآن سے دوری کا باعث بنتے ہیں ۔۔۔
_احادیث و آئمہ معصومین کے فرمان کی روشنی میں اگر ہم دیکھیں تو ہمیں بتایا گیا امام مہدی عج کے ظہور کی زیادہ سے زیادہ دعا کریں ان کے لیے راہ ہموار کر سکے ۔۔۔ تاکہ امام عج کا فیض سب کے لیے ہو ۔_
امام زمان عج کی طولانی عمر
دیگر فرقوں کی بات کریں تو وہ کچھ نبیوں کی طولانی عمر کے قائل تو ہیں لیکن امام زمانہ عج کی طولانی عمر کے قائل نہیں ان کے نزدیک امام عجل پیدا ہونگے اور جب جوان ہو گے تو قیام کریں گے ۔۔۔
اگر ہم بیالوجسٹ کے مطابق دیکھیں تو عمر کی کوئی حد مقرر نہیں کی گئی ۔
قرآن مجید میں بھی حضرت یونس کی شکم ماھی میں ،حضرت نوح اور حضرت عیسیٰ علیہم السلام کی طولانی عمر کا زکر ہے دیگر آسمانی کتابیں تورات اور انجیل میں بھی انبیاء اور دیگر معمرین افراد کی طولانی عمر کا زکر موجود ہے ۔۔
امام حسن مجتبی علیہ السّلام فرماتے ہیں :-
اللہ تعالیٰ امام مہدی عج کی عمر ان کی غیبت کے زمانے طولانی عطا کر دے گا اور پھر اپنی قدرت کے زریعے ان کو جوانی کے عالم میں (چالیس سال سے کم) ظاہر کرے گا تاکہ لوگوں کو یہ یقین ہو جائے اللہ تعالیٰ ہے چیز پر قادر ہے ۔۔۔
جو پروردگار ناقہ صالح کو پہاڑ سے نکال سکتا ہے اور ابراھیم ع کے لیے آگ کو گلزار بنا سکتا ہے، نوح ع و عیسی ع کو ھزار سالوں سی عمر دے سکتا ہے وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔
ایسا کیسے ممکن وہ امام زمانہ عج کی عمر طولانی پر قادر نہ ہو۔۔۔
سیدہ ام رباب