حدیث شریف معراج
بارھواں حصہ
وَدَعَوْتُ لَهُمْ بِالحِفْظِ وَالرَّحْمَةِ وَسآئِرِ الخَیْراتِ، وَقُلْتُ: أَللّهُمَّ! احْفَظْهُمْ، وَارْحَمْهُمْ، وَاحْفَظْ عَلَیْهِمْ دینَهُمُ الَّذِى ارْتَضَیْتَ لَهُمْ. أَللّهُمَّ! ارْزُقْهُمْ إیمانَ المُؤْمِنینَ، الَّذی لَیْسَ بَعْدَهُ شَکٌّ، وَ وَرَعاً لَیْسَ بَعْدَهُ رَغبَةٌ، وَخَوْفاً لَیْسَ بَعْدَهُ غَفْلَةٌ، وَعِلْماً لَیْسَ بَعْدَهُ جَهْلٌ، وَعَقْلاً لَیْسَ بَعْدَهُ حُمْقٌ، وَقُرباً لَیْسَ بَعْدَهُ بُعْدٌ، [ وَخُشُوعاً لَیْسَ بَعْدَهُ قَساوَةٌ، وَذِکْراً لَیْسَ بَعْدَهُ نِسْیانٌ، وَکَرَماً لَیْسَ بَعْدَهُ هَوانٌ، وَصَبْراً لَیْسَ بَعْدَهُ ضَجَرٌ، وَحِلْماً لَیْسَ بَعْدَهُ عَجَلَةٌ; وَامْلاَْ قُلُوبَهُمْ حَیآءً مِنْکَ حَتّى یَسْتَحْیُوا مِنْکَ کُلَّ وَقْت، وَبَصِّرْهُمْ بِآفاتِ الدُّنْیا وَآفاتِ أَنْفُسِهِمْ وَوَساوِسِ الشَّیْطانِ; فَإِنَّکَ تَعْلَمُ ما فى نَفْسى، وَأنْتَ عَـلاّمُ الغُیُوبِ.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں ؛ میں نے اپنی امت کے زاہدوں کی حفاظت اور ان پر خیر و رحمت کے نازل ہونے کی دعا کی ،اور عرض کی پروردگارا؛ انکی حفاظت کر ان پر رحمت نازل فرما ، جو دین انکے لیے پسند کیا اسکو ان پر قرار دے ، مومنین کا ایمان انکے لیے روزی قرار دے ایسا ایمان کہ جس میں شک نہ رکھیں، انہیں ایسا ورع(تقوی کی بلند ترین حالت جس میں انسان حرام اور ہر وہ چیز جس میں حرام کا شبہہ ہو اس سے بھی پرہیز کرے) عطا کر کہ پھر دنیا کی رغبت نہ کریں، ایسا خوف عطا کر کہ پھر غفلت میں نہ پڑیں، ایسا علم عطا کر کہ جس میں جہالت کی گنجائش نہ ہو،ایسی عقل عطا کر جس میں ناسمجھی نہ ہو، ایسا(اپنے سے) قرب عطا کر کہ جس کے بعد (تجھ سے) دوری اختیار نہ کریں، انہیں تواضع اور خشوع عطا کر کہ انکے دلوں میں قساوت( بے رحمی) اور سیاہی پیدا نہ ہو، اپنا ذکر و یاد انہیں عنایت کر کہ (تجھ سے) فراموشی ان سے دور ہو جائے ، ان کو بزرگی اور کرم سے سرفراز کر کہ کبھی خفت و ذلت انہیں نہ چھوئے، ایسا صبر و استقامت عطا کر کہ کبھی حوصلہ نہ چھوڑیں اور دل زخمی نہ کریں ، ایسی بردباری اور حلم عطا کر کہ کبھی جلدبازی نہ کریں، انکے دل ایسی حیا سے بھر دے کہ ہر حال میں تجھ سے شرم کریں، انہیں دنیا کی آفات ، اپنے نفس ، اور شیطان کے وسوسوں سے آگاہ فرما، پروردگارا؛ تو جانتا ہے میرے اندر کیا ہورہا ہے تو سب غیب و پنہان چیزوں کا علم رکھنے والا ہے۔
جاری ہے
ترجمہ و تشریح: استاد محترم آغا علی اصغر سیفی صاحب
عالمی مرکز مہدویت قم