موضوع : جھوٹے انحرافی فرقوں اور فتنوں کا مقابلہ
موضوع درس: جمن شاہی سے آشنائی
درس13
نکات : انحرافی گروہ جمن شاھی سے آشنائی ، اس گروہ کے باطل انحرافات اور اسکا جواب
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
انحرافی گروہ جمن شاہی سے آشنائی:
موضوع گفتگو انحرافی گروپ جمن شاہی ہے۔
باطل انحرافات اور اس کا جواب:
غیر خدا کو سجدہ کرنا:
انہوں نے لوگوں کے عقائد کے اندر انحراف پیدا کیا۔ یہ اس جواز کے قائل ہیں کہ غیر خدا کو سجدہ کیا جائے۔ حالانکہ دین اسلام میں سب مکاتب فکر کا متفقہ عقیدہ ہے کہ سجدہ صرف اور صرف خدا کو ہے۔
جانور کو ذبح کرتے ہوئے امام زمانؑ عج کا نام لینا:
یہ ایک بہت بڑا انحراف ہے۔ اس سے جانور نجس ہو گیا کیونکہ جب بھی جانور ذبح کرتے ہوئے غیر خدا کا نام لیں گے تو ایسا ذبح شدہ جانور کھانا حرام ہے۔
تقلید نہ کرنے کا فتویٰ:
انہوں نے تقلید نہ کرنے کا فتویٰ دیا یعنی ان کے ماننے والے کسی بھی مرجع کی تقلید نہیں کرتے۔ یعنی یہ بھی انحراف ہے۔ امام زمانہؑ عج نے تقلید کا حکم دیا ہے اور یہ امام ؑ عج کے حکم سے انکار کرتے ہیں۔
قرآنی آیات کی تفسیر بالرائے کرنا:
یہ سب سے بڑا انحراف ہے۔ یعنی اپنی رائے کے مطابق قرآن پاک کی آیات کی تفسیر کرنا اور جو آیات پروردگار کے حوالے سے ہیں ان کو محمدؐ و آل محمدؑ پر تطبیق دیتے ہیں۔ اس وجہ سے یہ گروپ پاکستان کے اندر غلو کا مرکز قرار پایا ہے۔ اس سے قبل پاکستان میں شخیت والا گروپ غلو آمیز افکار کو نشر کرتا تھا اور اب جمن شاہی گروپ اس قسم کے افکار کا مرکز ہے۔
بچیوں کو بعنوان خمس لینا:
یہ لوگ دین اسلام اور مکتب تشیع کی بدنامی کا باعث ہیں۔
یہ لوگوں کی بچیوں کو بعنوان خمس لیتے ہیں اور لیہ میں اپنی خانقاہ دری پاک میں رکھتے ہیں۔
غیبت امامؑ زمان میں شادی کرنا ممنوع ہے:
یہ کہتے ہیں کہ زمانہ غیبت میں شادی کرنا ممنوع ہے۔
طہارت کے حوالے سے انحراف:
یہ طہارت کے مسائل میں اتنا وسوسہ کرتے ہیں کہ اپنے مسلمان بھائیوں سے نہ کوئی چیز کھانی ہے اور نہ ہی کوئی چیز لینی ہے۔ حتی کہ مسلمان بازار سے بھی کوئی چیز نہیں لیتے اور سب چیزیں اپنے گھر میں ہی تیار کرتے ہیں یعنی پودوں اور جانوروں سے حاصل کرتے ہیں۔ اور یہ کس قسم کا اسلام اور شیعت ہے جسے وہ لوگوں کے سامنے پیش کرتے ہیں
مہدویت پر کاری ضرب:
۔ انہوں نے مہدویت کے اندر الوہیت کو پیش کیا۔
اس گروہ کی دوسری بڑی شخصیت جعفر الزمان ہے اور اس نے جو کتابیں لکھیں ہیں وہ سب کی سب خرافات اور تفسیر بالرائے اور غلط نظریات سے بھری پڑی ہیںَ
کتاب عصمت الامم:
جعفر الزمان کہتا ہے کہ جب امام زمانؑ عج ظہور فرمائیں گے تو تمام مومنین معصوم ہوجائیں گے اور امام زماں الوہیت کے مقام پر ظاہر ہونگے اور ان کی امت سب کی سب نبیوں والا مقام رکھے گی اور امام زمان سب کو عصمت اور نبوت والا مقام عطا کریں گے۔
استغفراللہ !
یہ ایک اورکتاب افکار المنتظرین میں یہ لکھتا ہے کہ:
یہ جو آیہ مجیدہ ہے کہ:
سورہ الفجر:
وَجَآءَ رَبُّكَ وَالْمَلَكُ صَفًّا صَفًّا (22)
اور آپ کے رب کا (تخت) آجائے گا اور فرشتے بھی صف بستہ چلے آئیں گے۔
کہتا ہے کہ یہاں رب سے مراد امام مہدیؑ عج ہیں ( نعوذ باللہ !)
سورہ طہ
اَلرَّحْـمٰنُ عَلَى الْعَرْشِ اسْتَوٰى (5)
رحمان جو عرش پر جلوہ گر ہے۔
یہاں پر یہ لکھتا ہے کہ یہاں رحمان سے مراد امام زمان ہیں جو عرش پر قرار پائیں گے اور قربیان، قدسیان، مومنین ، منتظرین اور اولین و آخرین خواص سے بیعت لیں گے۔ اور امام زمان ؑ عج کا ایک نام رحمٰن ہے۔ ( استغفر اللہ !)
اس نے ایک اور کفر جو بکا ہے وہ یہ ہے کہ:
ہم خدا کو صرف اس لیے مانتے ہیں کہ ہمیں اہلبیتؑ نے بتایا ہے کہ خدا ہے اگر امام زمان ظہور کرے اور کہے کہ ہمارے سوا کوئی خدا نہیں تو جب سب سے پہلے اہلبیتؑ کی خدائی پر ایمان لائے گا وہ میں ہوں گا اور بغیر دلیل کے اس بات کو قبول کروں گا۔
*نعوذ باللہ!*
امام زمانؑ عج سے ملاقات کے دعوے:
انتصار مظلوم:
یہ کہتے ہیں کہ ہم جب چاہیں امام زمانؑ عج سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے اس کی کتاب انتصار مظلوم میں یہ دعوے کئے ہیں کہ یہ خود بھی ملاقات کرتے ہیں اور لوگوں کی بھی رہمنائی کرتے ہیں۔
شعیت کے اندر دو فرقے بنا دیے۔
شیعہ حقیقی:
جمن شاہی:
یعنی دوسروں کو نجس سمجھنا۔ دوسرے مسلمان بھائیوں اور شیعوں سے خریداری نہیں کرنا، نماز جمعہ حرام ہے، تقلید حرام ہے وغیرہ۔
خلاصہ :
جمن شاہی دائرہِ اسلام سے خارج ہیں اور تشیع سے بھی خارج ہیں کیونکہ انہوں نے توحید کو چھوڑ دیا اور آئمہ کو مقام الوہیت دے دیا تو پھر یہ کس اعتبار سے ہم انہیں مسلمان کہیں۔ کیونکہ اس کا بہت سخت حملہ توحید پر ہے۔
افکار منتظرین:
جعفر الزمان کہتا ہے کہ دو قسم کی توحید ہے ایک نظر آنے والی اور دوسری نظر نہ آنے والی۔ اور آل محمدؑ اس مقام توحید پر فائز ہیں جو نظر آنے والی ہے اور یہ بھی توحید کا جزء ہیں اور ان سے توحید جدا نہیں ہوسکتی۔ یہ سب جز لا ینفک ہیں۔
اللہ کی خالقیت میں آئمہؑ کو شریک قرار دینا:
افکار المنتظرین میں جعفر لکھتا ہے کہ :
حضرت علیؑ آدمؑ کی تخلق میں اللہ کے ساتھ شریک تھے۔ (نعوذ باللہ!)
ولادت آئمہؑ کے بارے میں ان کا عقیدہ:
آئمہؑ کی ولادت کے اعتبار سے مصباح الشیعہ میں لکھتا ہے:
ان کا یہ عقیدہ ہے کہ معصومینؑ نہ ہی انسانوں کی مانند اور نہ ہی حیوانوں کی مانند دنیا میں آتے ہیں اور پرورش پاتے ہیں بلکہ کہتے ہیں کہ ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ وہ پیدا ہوتے ہی نہیں یا تو نازل ہوتے ہیں یا پھر ظہور کرتے ہیں۔
اسی لیے ہم دیکھتے ہیں کہ معصومینؑ کی ولادت کے میلادوں کے حوالے سے جو پوسٹ اور پوسٹرز بنتے ہیں کہ جن میں نزول اور ظہور امام لکھا ہوتا ہے یہ وہی جمن شاہی گروپ اور لوگ ہیں۔
اسم القائم کتاب:
یہ لکھتا ہے کہ معصومینؑ تو انسان ہی نہیں ہیں اور نہ ہی ان کی نوع ، نوع انسان ہے۔ بلکہ کوئی اور چیز ہیںَ
یہ غالی گروپ پاکستان میں بڑی وسعت سے غلو پھیلا رہا ہے اور کام کر رہا ہے۔ اور اس کے ماننے والے شروع میں بتاتے بھی نہیں کہ یہ لوگ غالی جمن شاہی ہیں۔ یہ بڑی تیزی سے وٹس ایپ فیس بک اور نیٹ پر سائٹیں اور گروپ بناتے ہیں اور کام کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے بہت سارے لوگ جو دین فہمی نہیں رکھتے وہ ان کے ہمنوا ہو جاتے ہیں۔
یہ گروپ جمن شاہی جو بھی عقائد بیان کرتے ہیں ان کا شعیت سے اور دین اسلام سے کوئ تعلق نہیں ہے جو دین رسولؐ اللہ لے کر آئے اور جس دین کی رو سے امام مہدیؑ عج کی بشارت ہوئی اور جس دین کو امام مہدیؑ نافذ کریں گے۔ یہ امام مہدیؑ کا نام تو لیتے ہیں لیکن جب مولاؑ عج کا ظہور ہو گا تو یہ لوگ ان کے مدمقابل آئیں گے۔ اور ان کے اس انحرافات اور غلط عقائد کی وجہ سے مولاؑ عج سے دشمنی کریں گے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق دے کہ اس قسم کے انحرافی غالی گروپس سے محفوظ اور بیدار رہیں اور اپنے بچوں اور جوانوں کو اس حوالے سے آگاہی دیں اور دنیا کو بتائیں کہ یہ مکتب اہلبیتؑ نہیں ہیں بلکہ یہ مکتب خارج المکتب اہلبیتؑ اور خارج المکتب اسلام ہیں۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے مولاؑ عج کے فکری معنوی اور ہر اعتبار سے سرباز قرار دے اور ان کے ناصرین اور سپاہی ہونے کی توفیق دے۔
الہیٰ آمین
والسلام
عالمی مرکز مہدویت قم ایران۔